لیبیا اور مالٹا کے درمیان پناہ گزینوں کی کشتی بھٹک گئی

image
بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کی مدد کے لیے قائم ہاٹ لائن الارم فون نے کہا ہے کہ لیبیا اور مالٹا کے درمیان پناہ گزینوں کی ایک کشتی بھٹک گئی ہے جس میں 400 افراد سوار تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق الارم فون نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ اس کو کشتی سے ایک کال موصول ہوئی تھی اور اس حوالے سے حکام کو اطلاع بھی دے دی گئی ہے۔

الارم فون نے مزید کہا کہ ابھی تک کوئی ریسکیو آپریشن شروع نہیں ہوا۔

الارم فون کے مطابق کشتی میں سوار لوگ گھبرا رہے تھے جبکہ کئی افراد کو طبی امداد کی بھی ضرورت تھی۔

پناہ گزینوں کی مدد کے لیے قائم ہاٹ لائن کا کہنا ہے کہ ’کشتی میں ایندھن ختم ہو گیا تھا اور اس کے نچلے عرشے میں پانی آ گیا تھا جبکہ کپتان نے کشتی چھوڑی اور وہاں کوئی بھی نہیں تھا کہ کشتی کو چلا سکے۔‘

الارم فون نے کہا ہے کہ کشتی مالٹیز سرچ اینڈ ریسکیو علاقے میں ہے۔

جرمنی کی غیرسرکاری تنظیم سی واچ انٹرنیشنل نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ اتوار کو بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کی بھٹک جانے والی کشتی سمیت دیگر کشتیوں کو بھی ڈھونڈنے کی کوشش کی۔

ایک اور غیرسرکاری تنظیم جرمنی ریسکشپ نے کہا ہے کہ سنیچر کی شب بحیرہ روم میں ایک اور کشتی ڈوبنے سے کم از کم 23 پناہ گزین لاپتہ ہوئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے مالٹا میں شدید سمندری طوفان کے دوران 440 پناہ گزینوں کو ریسکیو کیا گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

جرمنی ریسکشپ کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران ان کو سمندر سے 25 افراد ملے اور دو کی لاشیں ملی ہیں۔

ریسکشپ کا کہنا ہے کہ 20 کے قریب پناہ گزین ڈوب گئے تھے۔

گزشتہ ہفتے ڈاکٹر وِد آؤٹ بارڈرز کی جیو بیرنٹس بحری جہاز نے مالٹا میں شدید سمندری طوفان کے دوران 440 پناہ گزینوں کو ایک مشکل آپریشن کے بعد سے ریسکیو کیا تھا۔

تیونس میں پناہ گزینوں کی دو کشتیاں ڈوبنے سے کم از کم 23 افراد لاپتہ ہیں جبکہ چار افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ پناہ گزین اٹلی پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts