’زراعت میں صنفی عدم توازن کے خاتمے سے عالمی معیشت ایک کھرب ڈالر بڑھ سکتی ہے‘

image

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زراعت اور فُوڈ سسٹم میں خواتین کی مردوں کے مقابلے میں کمائی کم ہے اور اس صنفی عدم توازن کو ختم کر کے عالمی معیشت میں ایک کھرب ڈالر کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی 2011 میں کی گئی تحقیق کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شعبہ زراعت میں خواتین کی تعداد اب بھی محدود ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس شعبے میں خواتین کا کام مردوں سے زیادہ مشکل ہے۔ سب صحارا افریقہ کے بہت سے ممالک میں خواتین کی زراعت کے شعبے میں ورک فورس آدھے سے زیادہ ہے، جبکہ جنوب مشرقی ایشیا میں آدھی سے کم ہے۔

اگر زرعی زمین، کھاد، بیج، فنانسنگ اور ٹیکنالوجی کی بات کی جائے تو خواتین بہت پیچھے ہیں، جبکہ ان کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔

ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق ’40 فیصد سے زیادہ ممالک میں مردوں کے پاس زمین کے مالکانہ حقوق خواتین کے مقابلے میں دو گنا سے بھی زیادہ ہیں۔‘

کورونا وائرس کی وبا کے دوران زراعت میں 22 فیصد خواتین کی نوکریاں چلی گئیں، جبکہ صرف دو فیصد مردوں کو نوکریوں سے ہاتھ دھونے پڑے۔ خواتین کی کمائی بھی مردوں کی نسبت 18.4 فیصد کم ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین اور مردوں کے درمیان پائے جانے والے اس عدم توازن کو ختم کیا جائے تو عالمی جی ڈی پی میں ایک فیصد یعنی ایک کھرب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

اس طرح سے فوڈ سکیورٹی کے شکار افراد کی تعداد بھی 45 فیصد کم ہو سکتی ہے۔


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts