کیا اس لئے بلایا تھا ۔۔ بھارت سفارتی آداب بھول گیا، بلاول بھٹو کو کیا کہا کہ ہر پاکستانی کو غصہ آگیا؟

image

نئی دہلی: بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد پاکستان پر الزامات کی بارش کرکے ایک بار پھر اپنے جارحانہ عزائم ظاہر کردیئے، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے سفارتی آداب بھول کر بلاول بھٹو کی موجودگی میں خوب زہر اگلا۔

پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے گوا میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کیساتھ مذاکرات کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر کا غیر قانونی اقدام واپس لینے تک مذاکرات نہیں ہو سکتے، بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا غیر قانونی ہے۔

وزیرخارجہ نے گوا میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندتوا پروپیگنڈے کا جواب دیا، ان کا کہنا تھا کہ کب تک بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے منہ چرائے گا۔ اس سے قبل انہوں نے بھارت کا دہشت گردی سے متعلق واویلا سفارتی پوائنٹ اسکورنگ قراردیا تھا۔

بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کے لیے خوب زہر اُگلا، بھارتی وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو کو دہشت گردی کی صنعت کا ترجمان تک کہہ دیا اور کہا کہ انھوں نے بلاول زرداری سے ان کے حساب سے برتاؤ کیا۔

انہوں نے ڈھٹائی سے کہا کہ بلاول بھٹو دہشت گردی کے پروموٹر اور حامی ہیں، وہ دہشت گردی کی صنعت کے ترجمان ہیں جو پاکستان کا خاصہ ہے۔

جے شنکر نے پاکستان کے مذاکرات سے انکار پر جھینپ مٹانے کیلئے کہا کہ دہشت گردی کا شکار دہشت گردی کے سہولت کاروں کے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی پر بات نہیں کر سکتے۔

پاکستان کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ بھارت میں انتخابات قریب ہیں اور بھارت میں الیکشن جیتنے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی پرانا وطیرہ ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایس سی او کے فورم سے پاکستان پر الزام تراشی کرکے بھارت نے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کی ہے۔ بھارت کو مہمان وزیرخارجہ کے ساتھ مثبت برتاؤ کرنا چاہیے تھا۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.