یونان کا شمار دنیا کی قدیم ترین قوموں میں ہوتا ہے اور وہاں کی روایات بھی عجیب و غریب عقائد پر مبنی ہے جسے جان کر انسان حیران رہ جاتا ہے۔ ایسی ہی ایک انوکھی روایت کے بارے میں آج ہماری ویب آپ کو بتائے گی، تو آئیے جانتے ہیں
قدیم یونان میں جہاں عجیب وغریب عقائد و رواج معاشرے میں عام تھیں وہیں ایک رواج کسی شخص پر سیب پھینکنا بھی تھا، لیکن ایسا کیوں کیا جاتا تھا اور اسکے پیچھے مقصد کیا تھا؟
کسی پر سیب پھینکنے کا مطلب:
اگر یونان میں کوئی آپ پر سیب پھینکے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ وہ آپ کو مار رہا ہے بلکہ، اس کا مطلب ہے کہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے۔
جی ہاں! اگر کسی نے آپ پر سیب پھینکا ہے تو وہ سیب پھینکنے والا یا والی آپ کو پسند کرتا ہے۔ کیونکہ یونان میں سیب کو ایفرو ڈائٹ (محبت کی دیوی) سے تعبیر کیا جاتا ہے اور اس کی ہزاروں سال پرانی روایت ہے۔
سیب پھینکنے سے جڑی قدیم روایت:
اس یونانی قدیم ترین رواج کے پیچھے دراصل یونانی دیویوں اور دیوتاؤں کی ایک شادی کی تقریب کا واقعہ ہے۔ روایتوں میں آتا ہے کہ مذکورہ تقریب میں ایریس (تنازع کی دیوی) کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ تو اُس نے انتقام لینے کے لیئے غصے میں شادی میں چھپ کر شرکت کی اور ایک سنہرا سیب تین دیویوں (ایفرو ڈائٹ، ایتھینا اور ہیرا) کی طرف پھینکا۔ اس سیب پر یہ الفاظ درج تھے "خوبصورت ترین کے نام"۔
اس پیغام کی وجہ سے تینوں دیویوں میں تنازع کھڑا ہوگیا، ہر دیوی کا خیال تھا کہ یہ سیب اُس کیلیئے پھینکا گیا ہے۔ پھینکنے والے کا تو پتہ نہ چل سکا لیکن، جھگڑے کو حل کرنے کیلیے یونان کے سب سے بڑے خدا زی یُوس نے اس وقت کے شہزادے ٹُرائے کو بلوا کر انتخاب کروایا کہ کون اس سیب کا سب سے زیادہ حقدار ہے۔ ٹُرائے نے اس سیب کے لیے تینوں دیویوں میں سے ایفرو ڈائٹ کو اس کا حق دار قرار دیا۔
اس واقعہ کے بعد سے یونان میں یہ رواج چل پڑا جو آج بھی کسی نہ کسی صورت برقرار ہے، جس کے مطابق کسی پر سیب پھینکنا محبت کا اعلان ہوتا ہے اور اگر اس سیب کو پکڑ لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ سامنے والے نے آپ کی محبت کو قبول کر لیا ہے۔