غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق، خلیجِ بنگال میں بننے والا سمندری طوفان "موچا" میانمار اور بنگلا دیش کے ساحلوں سے ٹکرا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کیٹگری 5 شدت کے طوفان کے باعث شدید بارشوں اور تیز ہواؤں سے درخت اکھڑ گئے۔ طاقتور سمندری طوفان موچا میانمار اور بنگلہ دیش کے ساحلوں سے ٹکرا گیا جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگئی۔ طوفان کی وجہ سے بیشتر علاقے بجلی سے بھی محروم ہوگئے ہیں جبکہ بارشوں کے باعث بیشتر علاقوں میں سیلاب آیا ہوا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ طوفان کے راستے میں آنے والے علاقوں کے 20 لاکھ افراد کے براہِ راست متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ کاکس بازار کو نشانہ بناسکتا ہے، جہاں تقریباً دس لاکھ لوگ رہتے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ 4 میٹر تک طوفانی لہریں نشیبی علاقوں کے دیہاتوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔
طوفان کے پیشِ نظر پہلے ہی بنگلا دیش سے تقریباً 3 لاکھ افراد کا انخلاء کرا لیا گیا ہے۔ کیونکہ بنگلا دیش میں روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کو طوفان سے شدید خطرہ ہے، ساتھ ہی طوفانی بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔
سمندری طوفان کے باعث دونوں ممالک کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ میونسپل اداروں اور فائر بریگیڈ کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔