والد کو بیٹے کی میت لے جانے کیلئے ایمبولینس نہیں دی گئی۔ تو والد کیسے ایک بیگ میں ڈال کر بچے کی لاش گھر لے گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ مغربی بنگال کا ہے۔ جہاں بیٹے کی دردناک موت والد کے چہرے پر غم اور آنکھوں میں آنسو تھے۔ آئیے جانتے ہیں اس بچے کے ساتھ ہوا کیا جو یہ انتقال کر گیا؟
بچے کے والد آشیم دیپ شرما کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کی عمر 5 ماہ تھی جسے طبعیت خراب ہونے پر سلی گوڑی کے بنگال میڈیکل کالج و اسپتال میں علاج کیلئے لےآئے یہاں اس کا 6 دن علاج ہوتا رہا۔ اس علاج پر میں نے 16 ہزار روپے خرچ کر ڈالے اور بچہ دوبارہ ہنسا نہ بلکہ ہمیشہ کیلئے خاموش ہو گیا۔
اور لاڈلے بیٹے کی لاش گھر کالیا گنج لے جانے کیلئے میرے پاس 8 ہزار روپے نہیں جبکہ ایمبولینس ڈرائیور کہتا ہے کہ یہ سروس صرف مریضوں کیلئے ہے تمہیں گھر لاش لے جانی ہے تو پیسے دو۔
مشکل وقت میں، مجھے کچھ سمجھ نہیں آئی تو ایک بیگ میں یہ بچے کی لاش ڈال کر بس میں بیٹھ گیا ۔پھر 2 سو کلو میٹر سفر کر کے گھر پہنچا تو سب پر قیامت ٹوٹ پڑی۔
واضح رہے کہ آشیم دیپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے بس میں دوران سفر کسی مسافر کو یہ تک نہیں معلوم چلنے دیا کہ اس بیگ میں سامان نہیں بلکہ لاش ہے کیونکہ مجھے ڈر تھا اگر انہیں معلوم ہو جاتا تو کہیں وہ مجھ کو بس سے اتار نہ دیتے تو میں پھر کیسے وقت پر گھر پہنچتا۔