قیامت کبریٰ کیا ہے اور اس دن فلسطینی اپنے ہاتھوں میں چابیاں لے کر کیوں نکلتے ہیں؟ جانیں ان چابیوں سے متعلق پراسرار راز

image

دنیا بھر میں مختلف قسم کے احتجاج اور مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ کہیں وہ مظاہرے معنی خیز ثابت ہوتے ہیں تو کہیں سوالیہ نشان بن کر رہ جاتے ہیں۔ انوکھے احتجاج اور مظاہرے دنیا بھر میں ہی کیے جاتے ہیں لیکن فلسطین میں ایک ایسا دن بھی احتجاجً منایا جاتا ہے جس میں ریلیاں نکالی جاتی ہیں اور لوگ اپنے ہاتھوں میں بڑی چابیاں رکھ کر ان کے ساتھ تالے بھی لے کر گھومتے ہیں۔

یہ چابیاں دیکھنے میں سادہ مگر وزنی ہیں۔ ان میں سے کچھ زنگ آلود بھی ہیں۔ 14 مئی کو فلسطینی یومِ نکبہ یعنی قیامت صغریٰ کے طور پر مناتے ہیں۔ اس دن دن فلسطینی سڑکوں پر نکلتے ہیں، ن کے ہاتھوں میں ان کے ان گھروں کی چابیاں ہوتی ہیں جہاں سے انھیں 75 سال قبل نکال دیا گیا تھا اور پھر وہ کبھی وہاں لوٹ کر نہ آ سکے۔ انھوں نے چابیاں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں کیونکہ انھیں واپسی کی امید اور خواہش ہے۔ یہ چابیاں ان کے گھروں کی علامت ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان کے گھر ابھی تک کھڑے ہیں یا تباہ ہو چکے ہیں، کیونکہ ان کے پاس اپنے گھروں کو واپس جانے کا حق ہے جس کا بین الاقوامی قانون نے ان سے وعدہ کیا تھا۔

اسرائيل نے برٹش مینڈیٹری فلسطین سے 14 مئی 1948 کو آزادی کا اعلان کیا جس کے دوسرے دن سے 15 ماہ تک جاری رہنے والی عرب اسرائیل جنگ شروع ہوئی اور اس کے دوران ساڑھے 7 لاکھ سے زیادہ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے اور انھیں ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا۔ اسی یاد میں آج بھی فلسطینی یہ احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں اور انے ان پرانے گھروں کی چابیاں اپنے ساتھ لے کر نکلتے ہیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.