ٹوئٹر، ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے اسلامی سنہری دور میں سائنسی اور فکری ترقی میں اہم شراکت کی تعریف کی ہے۔
ان کا کہناہے کہ جب روم زوال پذیر تھا تب اسلام عروج پر تھا، خلافت ناقابل یقین حد تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی تھی، جب کہ روم خوفناک کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا تھا جوحقیقت میں علم کے تحفظ اور بہت سی سائنسی ترقیوں کا ذریعہ بن کر ختم ہوا۔
8ویں سے 14ویں صدی تک پھیلے سنہرے اسلامی دور میں بنیادی طور پر مشرق وسطیٰ، فارس اور اسپین کے اسلامی خطوں میں سائنس، ٹیکنالوجی اور ثقافت میں تیزی سے ترقی دیکھی گئی۔
تاریخ کے اس دور نے متعدد بااثر اسکالرز پیدا کیے جن میں الخوارزمی، الرازی اور ابن سینا شامل ہیں، جنہوں نے مختلف شعبوں میں اہم خدمات انجام دیں۔
ایلون مسک اسپیس ایکس کے بانی، ٹیسلا کے ابتدائی سرمایہ کار، ٹوئٹر کے مالک اورارب پتیوں کی فہرست کے مطابق دنیا کے دوسرے سب سے بڑے امیر ترین انسان ہیں۔
دس سال کی ہی عمر میں ایلون مسک کو کمپیوٹر پروامنگ میں دلچسپی ہو گئی اور 12 سال کی عمر میں ایلان نے بیسک لینگوئج میں لکھا ایک کمپیوٹر گیم تقریباً 500 ڈالر کی مالیت میں ایک کمپیوٹر میگزین کو بیچا۔
جون 1989 میں اٹھارہ سالہ ایلان جنوبی افریقی کالج سے گریجوایٹ کرنے کے بعد فوجی بھرتی سے بچنے کے لیئے کینیڈا آ گئے اور اپنی کنیڈین والدہ کی وجہ سے یہاں کی شہریت بھی حاصل کرلی اور آج ان کا شمار دنیا کے سب سے امیر انسانوں میں ہوتا ہے۔