لوگ کمتر سمجھتے ہیں مگر ان کے بغیر روضہ رسول ﷺ میں کوئی جا نہیں سکتا۔۔ افریقہ کا وہ واحد خاندان، جس کے افراد روضہ رسول ﷺ کے اندر جا سکتے ہیں

image

اکثر سوشل میڈیا پر کچھ ایسی ویڈیوز اور تصاویر سب کو حیران کر دیتی ہیں، جو کہ حیران کن تو ہوتی ہی ہیں، ساتھ ہی دلچسپ بھی۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی دلچسپ معلومات کے بارے میں بتائیں گے۔

جس طرح خانہ کعبہ اور بیت اللہ کی حفاظت خاص افراد کے ذمے ہوتی ہے، اسی طرح مسجد نبوی ﷺ میں موجود روضہ رسول ﷺ کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اور چابیاں بھی ایک خاص خاندان کر رہا ہے، جو کہ آج تک اس ذمہ داری کو بخوبی نبھا رہا ہے۔

آقائے دو جہاں ﷺ سے عشق اور ان سے اظہار محبت ہر مسلمان اپنے انداز سے کرتا ہے، کوئی ان کا نام سنتے ہی چومنے لگتا ہے، تو کوئی نام سنتے ہی اپنا سیدھا ہاتھ سینے پر رکھ کر درود پڑھتا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیخ نوری کی ایک ویڈیو نے سب کی خوب توجہ حاصل کر لی ہے، جس میں چہل قدمی کرتے تو دکھائی دے رہے ہیں تاہم ان کی مسکراہٹ بھی سب کو اپنی جانب متوجہ کر رہی تھی۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ آج کے دور میں جس طرح افریقہ سے تعلق رکھنے والے سیاہ فام افراد کو کم تر سمجھا جاتا ہے، مسجد نبوی ﷺ میں موجود مسلمان کا سب سے پسندیدہ مقام روضہ رسول ﷺ کی حفاظت اور دیکھ بھال کی ذمہ داری ایتھوپیا کے ایک خاندان کے سپرد ہے۔

دی مسلم وایب نامی ویب سائٹ پر اس حوالےسے معلومات اپلوڈ کی گئی تھیں، خادم روضہ رسول ﷺ کی تاریخ 12 صدیوں پرانی ہے، ایک وقت تھا جب خادمین کی تعداد ہزاروں میں ہوا کرتی تھی، تاہم اب یہ تعداد سمٹ کر 5 رہ گئی۔

جبکہ تعداد کے ساتھ ساتھ ان کی خدمات کو بھی محدود کر دیا گیا ہے، اور اب خادمین کا زیادہ تر دھیان آقائے دو جہاں ﷺ کے روضہ مبارک کے اندرونی حصے کی صفائی ستھرائی،دیکھ بھال کرنا ہے۔

آج کل کے دور میں جہاں سیاہ فام کو کم تر نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، وہیں دنیا کے سب سے مقبول اور مقدس مقام کے خادم کی حیثیت سے کام کرنے والا یہ افریقی خاندان صارفین کو رشک کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts