اکثر انسان جانوروں سے کچھ ایسی محبت کرتے ہیں کہ اُنہیں گود ہی لے لیتے ہیں، اتنا بھروسہ تک کر لیتے ہیں کہ آنکھوں پر ایک پردہ سا چھا جاتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی ویڈیو سے متعلق بتائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک ایسے شخص کی ویڈیو نے سب کی توجہ بھی حاصل کی اور حیرانگی کس باعث بھی بنی جس میں ماریس نامی ایک شخص جس نے دریائی گھوڑے جسے عام طور پر ہپاپاٹمس کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، کو پال رہا تھا، عام طور پر دریائی گھوڑے کو پالنے کا رواج ایشیا میں تو نہیں ہے تاہم افریقی ممالک میں باقاعدہ انہیں ٹرین کیا جاتا ہے۔
لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ دریائی گھوڑے کبھی بھی پالتو نہیں ہو سکتے ہیں، کیونکہ اب جو ہم آپ کو واقعہ بتانے والے ہیں وہ شاید آپ کو بھی یقین کرنے پر مجبور کر دے۔
ہوا کچھ یوں کہ ماریس نامی شخص کو دریائی گھوڑوں سے بے حد لگاؤ تھا، اسی لگاؤ نے اسے ایک دریائی گھوڑا گود لینے پر مجبور کر دیا، دریائی گھوڑے کا بچہ تو گود لے لیا، اس کی خواہش بھی پوری ہو رہی تھی تاہم اس کی موت کی وجہ بھی یہی دریائی گھوڑا بنے گا اس کا اسے اندازہ بھی نہیں تھا۔
2011 میں جب یہ دریائی گھوڑا اپنی جوانی کی عمر میں آیا ہے ایک عام دیوہیکل اور وزنی دریائی گھوڑے کی طرح ہو گیا تھا، اسی اثناء میں ماریس کا خیال تھا کہ چونکہ میں نے اسے پالا ہے تو مجھے یہ کچھ میں کہے گا، تاہم یہی غلط فہمی اس کی موت سے ہم کنار کر گئی۔
روزمرہ کی طرح ماریس اپنے علاقے کے دریا میں اپنے پالتو جانور کے ہمراہ انجوائے کر رہا تھا تو اسی دوران وہ غائب ہو گیا، اگرچہ سب نے بعد ازاں اسے ڈھونڈا مگر وہ نہ ملا، اور پھر کچھ دنوں بعد ماریس کے جسمانی اعزاء جن پر کسی جانور کے کاٹنے کے نشانات واضح تھے، اگرچہ وہ لاش تھی مگر۔ ہے کچھ کہہ رہی تھی۔
کسی کو گمان نہیں تھا کہ اس کے پالتو دریائی گھوڑے نے اس کا یہ حال کیا ہے، لیکن جب دریائی گھوڑے کے منہ میں موجود انسانی گوشت کے واضح ثبوت پائے گئے تو اس نے سب کو خود میں مبتلا کر دیا۔
دوسری جانب اس سے پہلے بھی دریائی گھوڑا کئی مرتبہ ماریس پر حملہ آور ہو چکا تھا، لیکن ماریس نے اس طرف توجہ دی نہیں جو کہ خطرناک ثابت ہوئی۔