سخت ہو یا نرم، آم کو پانی میں بھگو کر کیوں کھانے چاہئیں؟ وجہ جان کر آپ بھی ایسا کرنا شروع کردیں گے

image

آم نظر آنے کی دیر ہے، بچے ہوں یا بڑے سب ہی اس پر مکھیوں کی طرح ٹوٹ پڑتے ہیں۔ آم ہے ہی اتنا مزیدار پھل کے کھانے کے لیے ہر کوئی تیار رہتا ہے۔ آم میں غذائیت دوسرے پھلوں سے زیادہ ہے۔ اس میں وٹامنز اور منزلز کا قدرتی خزانہ پایا جاتا ہے۔ وٹامنز اے، سی، بی 6، کے، فولیٹ، بیٹا کیروٹین، کولین، میگنیشیئم اور مینگنیز سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آم کو کھانے سے پہلے اس کو پانی میں بھگونا لازمی چاہیے۔ کیا آپ کو معلوم ہے ایسا کیوں کرنا چاہیے؟

* آم کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگونے سے نہ صرف جراثیم ختم ہوتے ہیں بلکہ بعض اوقات چھوٹے کیڑے یا حشرات پھلوں کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں ان کو بھی انجانے میں کھانے سے بچ جاتے ہیں۔

٭ اس کو بھگو کر رکھنے سے گرمائش کم ہو جاتی ہے۔ آم جہاں فائدے مند پھل ہے، وہیں یہ گرم بھی ہے یعنی اس کی تاثیر گرم ہے اور جن لوگوں کو ایکنی کا مسئلہ زیادہ رہتا ہے وہ آم کو کم سے کم کھاتے ہیں یا ڈرتے ہیں کہ کہیں ایکنی بڑھ نہ جائے ان کے لیے آم کو بھگو کر کھانا بہترین ہے۔

آم میں قدرتی طور پر فائیٹک ایسڈ ہوتا ہے جو مضبوط اینٹی نیوٹرینٹ سمجھا جاتا ہے، فائیٹک ایسڈ معدنیات جیسے کیلشیم، آئرن اور زنک کے جذب ہونے کے عمل کو روکتا ہے، جو جسم میں معدنیات کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ لیکن پانی میں بھگو کر آم استعمال کرنے سے فائٹک ایسڈ کا اثر کم و بیش زائل ہو جاتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.