سرحد پر جھڑپوں کے بعد افغانستان کا ایران کے ساتھ تنازع سفارتکاری سے حل کرنے پر زور

image
افغانستان میں طالبان کی حکومت نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ دوطرفہ معاملات کو سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جائے۔

افغان وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔ ہماری ایران سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے درخواست ہے کہ ان مسائل کا حل سفارتکاری کے ذریعے نکالا جائے۔‘

خیال رہے کہ سنیچر کو افغانستان کی ایران کے ساتھ سرحد پر جھڑپوں میں ایک طالبان افسر اور دو ایرانی سرحدی گارڈز ہلاک ہوئے ہیں۔

دونوں ممالک نے فائرنگ میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا ہے۔

افغانستان کے ہلمند دریا کے پانیوں پر حقوق کا تنازع شروع ہونے کے بعد سرحد پر جھڑپ کا واقع پیش آیا تھا۔

ہلمند دریا افغانستان سے ایران کے مشرق میں واقع زرعی علاقوں کی جانب بہتا ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دونوں ممالک کو ہی خشک سالی کا سامنا ہے۔

افغان وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد نے بتایا کہ ’جھڑپوں کے بعد صورتحال معمول پر آ گئی ہے، اسلامی امارت کبھی بھی طول دینے کے حق میں نہیں ہے۔‘

تاہم جھڑپوں کے محرکات سے متعلق دونوں ممالک کی جانب سے فی الحال کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی۔

طالبان نے ایران سے تمام معاملات سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کا کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

رواں ماہ کے آغاز میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے طالبان کو خبردار کیا تھا کہ پانی کے حقوق اور مشترکہ ہلمند دریا کے پانی پر ایران کے حق سے متعلق 1973 کے دوطرفہ معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرے۔

طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے پانی کے معالے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان دیگر مسائل نے بھی جنم لیا ہے۔

اس سے پہلے بھی افغان اور ایرانی سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہو چکی ہیں جبکہ ایران میں افغان مہاجرین کے ساتھ بد سلوکی کا معاملہ بھی طالبان حکومت اٹھا چکی ہے۔

ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے کہا ہے کہ فی الحال سرحد پر کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور حالات پرامن ہیں۔

ایران سرحد کے ساتھ ملحقہ افغان صوبہ نمروز کے پولیس ترجمان گل محمد نے بھی حالات قابو میں ہونے کی اطلاع دی ہے۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ ایران کے سرحد پر کسی قسم کی کشیدگی نہیں پائی جاتی۔


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts