ڈرامہ بے بی باجی میں اس وقت نصیر اپنی پُرانی مُحبت کے پیچھے ایک مرتبہ پھر چل پڑا ہے۔ اسماء کو ویسے بھی ناپسند کرنے والا اس کا شوہر اب رکشی اور اسکی ماں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے زندگی میں آگے بڑھ رہا ہے، بیٹا بیمار تو اسے ڈاکٹر پر لے جانے سے منع کردیا اور اسکول کی فیس مہنگی ہونے کا طعنہ مار دیا۔ ایسے حالات میں اسماء کیسے اپنے گھر کو بچا پائے گی اور رکشندہ کی واپسی سے ناواقف بے بی باجی کیسے اسماء پر ہونے والے اتنے بڑے ظلم و ستم کی بھرپائی کرسکیں گیں؟
اگر مرد کو لڑکی نا پسند ہو تو شادی کرکے اس کی اور آنے والی عورت کی زندگی تباہ کرنا بالکل نامناسب ہے کیونکہ ہر مرد شادی کے بعد ذمہ دار نہیں بنتا کچھ نصیر کی طرح باقی لوگوں کی زندگیاں تباہ برباد کرنے پر براجمان ہوتے ہیں۔ اسماء نے اب تک ہر وقت، ہر موقع پر ایک اچھی بیوی، اچھی ماں، اچھی بھابھی اور اچھی بہو ہونے کی ہر ذمہ داری نبھائی اس کے برعکس نصیر کا کردار بد سے بد تر ہو رہا ہے۔
بے بی باجی کو ایک طرف اسماء کے گھر کو بچانا ہے تو دوسری جانب اپنا قیمتی زیور عذرا کے ہاتھوں بچانا ۔۔ کیا کامیاب ہوسکیں گی یہ یا پھر نصیر اس رکشی کے ہاتھوں کنگال ہو کر اسماء سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے گا۔