مجھے دل کا دورہ پڑا تھا اور.. غربت کے باوجود نواز الدین صدیقی نے محمود اختر کی مدد کیسے کی تھی؟

image

’’بلغاریہ میں شوٹنگ کے دوران دل کا دورہ پڑا تو ایک انجان سا لڑکا دس دن تک میری خدمت کرتا رہا، وہ نوازالدین صدیقی تھا، جس کا اس فلم میں کوئی سین بھی نہیں تھا۔ میرا بیٹا پاکستان سے پہنچتا تو وہ واپس جاتا۔ اُس وقت وہ معمولی کرداروں میں نظر آتا تھا، مگر انسان اتنا بڑا تھا کہ میری خدمت کو اپنا فرض سمجھا۔ آج اس پر اللہ کا کرم ہے، وہ ایک زبردست اداکار ہے، اور میرے دل پر اس کا احسان ہمیشہ رہے گا۔‘‘

’’مجھے موت کے دہانے پر ملا تھا، وہ تب ایک معمولی اداکار تھا... مگر جو انسان نکلا، وہ بڑا نکل آیا‘‘

کہتے ہیں اصل انسانیت تب سامنے آتی ہے جب کوئی مقصد، کیمرہ یا شہرت ساتھ نہ ہو۔ سینئر اداکار محمود اختر نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بالی ووڈ اداکار نوازالدین صدیقی سے جڑی ایسی ہی ایک ناقابلِ فراموش ملاقات کا تذکرہ کیا، جو دکھاتی ہے کہ فنکار بننا اور انسان بننا دو الگ چیزیں ہیں۔

یہ واقعہ بلغاریہ کے شہر وارنا میں پیش آیا، جہاں وہ ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔ منظر کلائمکس کا تھا مگر حقیقت اسکرپٹ سے ہٹ کر کچھ اور رقم ہونے والی تھی۔ محمود اختر دوپہر کے کھانے کے فوراً بعد سینے میں درد محسوس کرنے لگے، اور اگلے ہی لمحے دل کا دورہ پڑا۔ انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔ اسی شوٹ پر موجود ایک نوجوان، جو نہ کہانی کا حصہ تھا، نہ اس کا کوئی سین فلمایا جانا تھا، چپ چاپ اسپتال میں ان کے ساتھ جا بیٹھا۔ وہ نوجوان نوازالدین صدیقی تھا۔

نہ کوئی شہرت، نہ تعلق داری، نہ کام کا لالچ۔ بس ایک خاموش خدمت جو دس دن تک جاری رہی۔ جب تک پاکستان سے محمود اختر کا بیٹا نہیں پہنچا، نوازالدین ایک سائے کی طرح ان کے ساتھ رہا، دوائیاں، کھانا، خیال، حوصلہ—سب کچھ اس انسان نے اداکاری سے باہر ادا کیا۔ نہ کوئی میڈیا کیمرہ، نہ انسٹاگرام پوسٹ، نہ شور۔

محمود اختر نے یہ بھی بتایا کہ اُس وقت نوازالدین معمولی رولز کرتا تھا، چھوٹے سین، مختصر مکالمے... لیکن دل ایسا نکلا کہ آج بھی یاد کرتے ہیں تو آنکھیں بھر آتی ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’یہ وہ کام ہے جسے عزت ملنی چاہیے، لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم راتوں رات یہاں پہنچتے ہیں، مگر ہر چمکدار لمحے کے پیچھے کئی دہائیوں کی دھند چھپی ہوتی ہے۔‘‘

آج جب نوازالدین عالمی سطح پر جانے پہچانے جاتے ہیں تو محمود اختر کی یہ یاد دہانی ایک اور زاویہ کھول دیتی ہے—اصل کامیابی صرف کیریئر کی نہیں، کردار کی بھی ہوتی ہے۔

یہ صرف ایک اداکار کی کہانی نہیں، یہ ایک انسان کی پہچان ہے۔ ایک ایسا نام جو اسکرین پر جتنا بڑا نظر آتا ہے، پردے کے پیچھے شاید اس سے بھی کہیں بڑا ہے۔


About the Author:

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts