ہمیں یہ سست نیٹ کب تک استعمال کرنا پڑے گا اور ۔۔ جانتے ہیں پاکستان میں 5جی ٹیکنالوجی متعارف ہوگی بھی یا نہیں؟

image

اس وقت پوری دنیا گلوبل ولیج بننے کی وجہ سے انٹرنیٹ کی محتاج ہے، دنیا کے کئی ممالک میں تیز ترین اور کہیں تو سست انٹرنیٹ بھی بہت مشکل سے دستیاب ہے، پاکستان میں فورجی کے کامیاب تجربے کے بعد ملک میں فائیو جی انٹرنیٹ متعارف کروانے کی تیاریاں اور اطلاعات تو گزشتہ کافی عرصہ سے آرہی ہیں لیکن چلیں آپ کو بتاتے ہیں کہ فائیو جی ٹیکنالوجی کب متعارف ہوگی یا نہیں ہوگی۔

پاکستان میں پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے دعوے تو کیے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر اس حوالے سے اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے، گزشتہ حکومت بھی فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے میں ناکام رہی۔

پاکستان میں موجود عبوری حکومت بھی ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی کیلئے کوشاں ہے اور آئندہ دس ماہ میں ٹیکنالوجی لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کو یقینی بنانے سے پہلے کچھ پہلوؤں پر نظر ڈالنا ضروری ہے،

ماہرین کے مطابق ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ملک کے معاشی حالات ہیں۔پاکستان میں صرف ایک فیصد لوگوں کیلئے 5جی ڈیوائسز تک رسائی ممکن ہے۔

اگر پاکستان میں 50 لاکھ صارفین کیلئے ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جائے تو ملک میں 30لاکھ ڈیوائسز اور درآمد کرنا ہوں گی اور اگر ایک ڈیوائس کی قیمت ڈھائی سو ڈالر ہو تو 30لاکھ ڈیوائسز کیلئے خزانے سے 750ملین ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے۔

ماہرین کے مطابق اگر پاکستانی صارفین کیلئے فائیو جی ٹیکنالوجی کیلئے تنصیبات بھی کرنا ہوگی ۔ڈیوائسزاور تنصیبات کا بجٹ ڈیڑھ ارب ڈالر سے زیادہ ہوسکتا ہے جبکہ پاکستان اپنے دیگر معاملات زندگی کو چلانے کیلئے اس وقت آئی ایم ایف سے قرضوں کا خواہاں ہے تو ایسے معاشی حالات میں مہنگے فائیو جی منصوبے کی تکمیل مشکل نظر آتی ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.