کیا آپ موبائل فون پر 30 منٹ سے زیادہ بات کرتے ہیں؟ اگر ہاں تو یہ بات لازمی جان لیں

image

موبائل فونز آج کے جدید دور میں سب کے لیے لازمی جز اور ضرورت بن چکا ہے۔ موبائل فون اگر ٥ منٹ تک نہ چلائیں تو اس کی ضرورت فوری محسوس ہونے لگ جاتی ہے۔

بہت سے افراد موبائل فون پر گھنٹوں بات کرتے ہیں جس حوالے سے حالیہ تحقیق میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موبائل فون پر طویل گفتگو بطی مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر آپ اپنے دل کو صحت مند اور بلڈ پریشر کو کم رکھنا چاہتے ہیں تو فون پر کم سے کم بات کریں۔

ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں آدھے گھنٹے تک موبائل فون پر بات کرنے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جو لوگ دن میں ایک گھنٹہ فون کالز پر گزارتے ہیں ان میں اس مرض کے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔

گوانگزو، چین کی میڈیکل یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا کال کرنے اور وصول کرنے اور ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کے درمیان کوئی تعلق ہے یا نہیں۔ تحقیق میں انہوں نے دو لاکھ سے زائد برطانوی شہریوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور سوالنامے کے ذریعے ان کے موبائل فون کے استعمال سے متعلق معلومات حاصل کی گئیں۔

سوال نامے میں لکھا گیا کہ وہ کتنے عرصے سے موبائل فون کا استعمال کررہے ہیں، ہفتے میں کتنے گھنٹے موبائل فون چلاتے ہیں اور آیا وہ اسپیکر فون استعمال کرتے ہیں یا ہینڈز فری ڈیوائس لگا کر استعمال کرتے ہیں۔

12 سالہ تحقیق میں معلوم ہوا کہ جو افراد ہر ہفتے 30 منٹ یا اس سے زیادہ فون پر بات کرتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

جن لوگوں نے فون کال پر ہفتے میں چھ گھنٹے سے زیادہ وقت گزارا ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ تھا جنہوں نے پانچ منٹ سے کم وقت گزارا۔

تاہم، مطالعہ کے شرکاء جتنا وقت موبائل فون استعمال کر رہے تھے اس دوران وہ ہینڈز فری استعمال کر رہے تھے، جس کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے خطرے سے محفوظ رہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.