تھر کول کے صرف دو بلاکس سے 2640 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جا رہی ہے، اظہر ملک

image

حیدرآباد۔ 29 مئی (اے پی پی):تھر کول کے صرف دو بلاکس سے 2640 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے نائب صدر سائٹ آپریشنز تھرکول بلاک 2 اسلام کوٹ اظہر ملک نے “اے پی پی” سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کوئلے کے کل 185 ارب ٹن ذخائر میں سے 175 ارب ٹن کوئلہ صرف ضلع تھرپارکر میں موجود ہے۔ تھر کول بلاک 2 سے پھلے مرحلے میں سالیانہ 38 لاکھ ٹن کوئلہ نکالا جارہا تھا اور اس میں سے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں کوئلے کی پیدوار کو دگنا کرکے 76 لاکھ ٹن کردیا گیا اور 1320 میگاواٹ بجلی کی پیدوار ہو رہی ہے۔

امید ہے 2024 کی آخر تک تیسرے مرحلے میں کوئلے کی پیداوار سالانہ 1 کروڑ 14 لاکھ ٹن تک پہنچ جائے گی جس سے 1980 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی جائے گی جس کے بعد دونوں بلاکس سے مجموعی طور پر 3300 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو گی ۔اظہر ملک نے کہا کہ تھر کا کوئلہ ملک کی بجلی کی صنعت میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔ اس میں سے بجلی پیدا کرکے سالیانہ 8 ارب ڈالر کی بچت کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم درآمدی کوئلے پر چلنے والے پاور ہاؤسز کو تھرمل کول پر منتقل کر کے تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کی بچت کر سکتے ہیں۔ اس طرح سیمنٹ انڈسٹری کو تھر کے کوئلے پر منتقل کر کے 1 ارب 80 کروڑ ڈالر کی بچت کی جا سکتی ہے۔ اسی طرح اگر مستقبل میں قدرتی گیس کا بحران نظر آئے تو تھر کے کوئلے میں سے گیس پیدا کی جاسکتی ہے اور یوریا کھاد پر استعمال ہونے والے گیس پلانٹس کو بھی تھر کے کوئلے پر منتقل کیا جا سکتا ہے جس سے 4 ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔ انہوں نےبتایا کہ اس وقت سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی سالانہ تقریباً 50 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ بچا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے یہ منصوبہ شروع کیا تو اس وقت 38 لاکھ ٹن سالانہ کوئلے کی پیداوار سے بجلی کی قیمت 35 روپے فی یونٹ تھی جو اب پیداواری صلاحیت میں اضافے کے بعد 24 روپے فی یونٹ تک کم ہو گئی ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں یہ قیمت جس کے بعد مزید کم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے بعد تھر کے کوئلے سے سستی بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ اگر صرف تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کی جائے تو پاکستان کو بھی 20 روپے فی یونٹ تک بجلی مل سکتی ہے۔ یہ بجلی نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ صنعتوں اور دیگر طبقوں کو بھی اسی قیمت پر فراہم کی جا سکتی ہے اگر تھر سے کوئلے کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے تو زیادہ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

گرمیوں میں ملک میں بجلی کی طلب 35 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے لیکن کوئلے کا اتنا بڑا ذخیرہ ہے کہ ہم اس سے 200 سال تک 1 لاکھ میگا واٹ سستی بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس وقت ہم بتدریج کوئلے کی کانوں کی استعداد میں اضافہ کر رہے ہیں جس سے انشاء اللہ ہم بتدریج بجلی کی پیداوار میں اضافہ کر کے ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ملک پر غیر ملکی کرنسی کا بوجھ بھی کم کر سکیں گے جس سے ملکی معیشیت میں بہتری آئے گی۔ ملک میں کوئلے کے زخائر 185 بلین ٹن ہیں جن میں سے 175 ارب ٹن صرف تھرپارکر میں ہیں

جبکہ باقی لاکڑہ، کالاباغ اور دیگر علاقوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے کوئلے کے ذخائر کو تیل میں تبدیل کیا جائے تو یہ 50 ارب بیرل تیل کے برابر ہیں جو کہ سعودی عرب اور ایران کے تیل کے ذخائر سے زیادہ ہیں اگر ہم ان ذخائر کو گیس میں تبدیل کریں تو یہ 20 ہزار کھرب کیوبک فٹ گیس کے برابر ہو جائیں گے جو کہ ملک کے موجودہ ذخائر سے 70 گنا زیادہ ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.