موبائل انٹرنیٹ اور موبائل کارڈ پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنےآگئیں

image

وفاقی بجٹ نافذ ہونے کے بعد موبائل ، انٹرنیٹ پیکج اور موبائل کارڈ پر لگنے والے ٹیکس سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔

فیڈر بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر ) نے نان فائلرز کی سم بند کرنے کے حوالے سے انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کیا ہے جس کے مطابق انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں شامل افراد کے موبائل انٹرنیٹ اور موبائل کارڈ پر 75 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ نان فائلرزکی سمزبند نہ کرنےکی صور ت میں ٹیلی کام کمپنیوں کو 5 سے 10  کروڑ روپےجرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

گندم، چاول، آئل، گھی، چینی، مشروبات، تازہ سبزیوں کے نرخوں میں کمی

علاوہ ازیں نئے مالی سال 2024 -25 کا آغاز ہوتے ہی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر اضافی ٹیکسوں پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ فنانس بل کے تحت ماہانہ 50 ہزار یا سالانہ 6 لاکھ روپے آمدن پر انکم ٹیکس چھوٹ ملے گی۔ایک لاکھ روپےتک ماہانہ تنخواہ پرانکم ٹیکس بڑھا کر 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

یہ ٹیکس سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ آمدن پر وصول کیا جائے گا،اس طبقے کو ماہانہ 1250 روپے کے بجائے 2500 روپےٹیکس ادا کرنا ہوگا،سالانہ 12 لاکھ روپے سے 22 لاکھ آمدن پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد ہوگی۔

اس طبقےکو 30 ہزار روپےفکسڈ ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا،ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار 344 روپےتنخواہ والوں کو15 فیصد ٹیکس دینا ہوگا،ان افراد کا ماہانہ انکم ٹیکس 11667 سےبڑھا کر 15 ہزارروپےکردیا گیا،

سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر 25 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔اس کیٹگری کے ملازمین کو سالانہ 1 لاکھ 80 ہزار فکسڈ ٹیکس بھی دینا ہوگا۔ ماہانہ دو لاکھ 67 ہزار 667 روپےتنخواہ پر انکم ٹیکس 25 فیصد کردیا گیا،اس طبقے کیلئےماہانہ ٹیکس 28 ہزار 770 سے بڑھ کر36 ہزار83 روپے ہوگیا۔

نئے مالی سال ٹیکسز کے اطلاق کے بعد گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ بڑھ گئے

فنانس بل 2024 کےمطابق سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپےآمدن پرٹیکس کی شرح 30 فیصد مقرر کی گئی،اس طبقے کو 4 لاکھ 30 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا، ماہانہ 3 لاکھ 41 ہزار 667 تک تنخواہ پر بھی ٹیکس 30 فیصد لاگو ہوگا۔ان افراد کا ماہانہ ٹیکس 47 ہزار 408 سے بڑھ کر 58 ہزار 333 روپے مقرر کردیا گیا۔

سالانہ 41 لاکھ روپےسےزیادہ تنخواہ پر سب سے زیادہ 35 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا، اس طبقے کو سالانہ7 لاکھ فکسڈ ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا،ایک کروڑ سےزیادہ آمدن پر افراد اور اے او پیزکو 10 فیصد سرچارج دینا ہوگا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.