پہلے ٹکٹ پر ٹیکس دیں پھر جہاز پر سفر کریں: بجٹ کے بعد نئی پالیسی

image

پاکستان سے فضائی سفر کرنے والے حکومت کے لگائے گئے ٹیکسز ادا کیے بغیر اندرون و بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے۔

یکم جولائی 2024 کے بعد پاکستان یا بیرون ممالک سے فضائی ٹکٹ بک کرنے والے صارفین کو بھی سفر کرنے سے قبل اضافی ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

ایئر لائنز ٹکٹ کی بکنگ کے وقت نئے ٹیکس ریٹ کے مطابق مسافروں سے پیسے وصول کریں گی۔ اضافی ٹیکس کے بغیر ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کو سفر سے قبل ایئر پورٹ پر ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

فضائی سفر کی سہولت فراہم کرنے والے ٹریول ایجنٹ اس فیصلے کو ملک کے لیے نقصان دہ قرار دے رہے ہیں۔

ان کے مطابق اس سے پاکستان ایک ریجنل ہب بن کر رہ جائے گا۔ پاکستان سے باہر سفر کرنے والے مسافر پاکستان سے قریبی ممالک کی ڈائریکٹ فلائیٹ بک کرائیں گے، جس کا کرایہ اور ٹیکس کم ہو گا۔ اپنی اگلی منزل کا ٹکٹ دیگر ممالک سے بک کرائیں گے اور سستا ٹکٹ خرید کر سفر کریں گے۔ یوں مقامی سطح پر ہوائی جہاز کا ٹکٹ فروخت کرنے والوں کا کاروبار مزید سکڑ جائے گا۔

وفاقی حکومت نے سال 2024 -25 کا بجٹ گزشتہ ماہ منظور کر لیا تھا۔  نئے بجٹ میں جہاں مختلف شعبوں پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے وہیں پاکستان سے فضائی سفر کرنے والوں پر بھی ٹیکس کا مزید بوچھ ڈالا گیا ہے۔

پاکستان میں ایک شہر سے دوسرے شہر ہوائی جہاز کے اکانومی کلاس میں سفر کرنے والے مسافر اب 5 ہزار کے بجائے 12 ہزار 500 روپے ٹیکس ادا کرکے ہوائی سفر کر رہے ہیں۔

اس فیصلے کا اطلاق یکم جولائی سے کر دیا گیا ہے۔ پاکستان سے باہر سفر کرنے والے مسافر اپنے اپنے ریجن کے حساب سے ٹیکس ادا کر کے ٹکٹ خرید رہے ہیں۔   

پاکستان سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر خلیجی ممالک کے لیے فرسٹ کلاس اور بزنس کیٹیگری کے مسافر اب 75 ہزار روپے کے بجائے ایک لاکھ پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کریں گے۔

یورپ کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کو دو لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)اسی طرح امریکہ اور کینیڈا کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کو تین لاکھ 50 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس سے قبل مسافروں کو اڑھائی لاکھ روپے ادا کرنا ہوتے تھے۔

یورپ کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کو دو لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ اس سے قبل ان مسافروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا۔ چین، انڈونیشیا، ملائیشیا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا سفر کرنے والے اب ڈیڑھ لاکھ روپے کے بجائے دو لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس ادا کرکے ٹکٹ خریدیں گے۔

ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل امان اللہ سلیمان نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت پاکستان نے ہوائی سفر کرنے والوں کے لیے ٹیکسز میں اضافہ کیا ہے۔ اس فیصلے میں حکومت نے سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ نہیں لیا ہے۔ ان کے مطابق ’یہ فیصلہ ہوا بازی کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کے لیے بہتر نہیں ہے اور ملک کے لیے بھی بہتر نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان سے بیرون ممالک سفر کرنے والے مسافروں کے پاس اب آپشن کم رہ گیا ہے۔ اگر وہ پاکستان سے خلیجی ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت امریکا اور یورپ کے لیے ٹکٹ کی خریداری کریں گے تو انہیں ان نئے اضافی ٹیکسز لگنے کے بعد ٹکٹ مہنگے ملیں گے۔‘

’اس لیے اب مسافر کوشش کریں گے کہ پاکستان سے قریبی ممالک کا ٹکٹ لیں اور پھر وہاں سے اپنی منزل کا ٹکٹ بک کرائیں۔ اس سے جہاں ٹریول ایجنٹس کا کاروبار متاثر ہو گا وہیں ملک کو بھی نقصان ہو گا۔ جو ٹیکس مسافروں نے امریکہ اور یورپ سمیت دیگر ممالک کے لیے ٹکٹ خرید کر پاکستان کو دینا تھا، اب وہ دیگر ممالک کو دیں گے۔‘

کراچی میں فضائی ٹکٹ فروخت کرنے والے ندیم شریف نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان آنے والے دنوں میں ریجنل ہب بن کر رہ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے اس فیصلے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس جہاں ٹریول ایجنٹس متاثر ہوں گے وہیں حکومت کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

ٹریول ایجنٹس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے میں حکومت نے سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ نہیں لیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے ٹکٹ بکنگ کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’اب جدید دور ہے، پاکستان سے باہر سفر کرنے والے یہاں کے مقامی سفر کرنے والوں سے زیادہ ان چیزوں کو سمجھتے ہیں۔ جو شخص اپنے گھر، عزیز و اقارب سے دور محنت مزدوری کے لیے جاتا ہے، وہ ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کرتا ہے۔ دنیا بھر کی مشکلات وہ صرف اس لیے برداشت کر رہا ہوتا کہ کچھ پیسے کما سکے تاکہ اس کے اہل خانہ ایک اچھی زندگی گزار سکیں۔‘

’بیرون ملک رہنے والے کوشش کریں گے کہ وہ اپنے پیسے بچائیں اور ٹکٹ کی بکنگ دو حصوں میں کرائیں۔ تاکہ انہیں کچھ پیسوں کی بچت ہوسکے۔‘

کیا پاکستان سے باہر جانے والے مسافر بنا ویزہ کے کسی ملک کا سفر کر سکتے ہیں؟

پاکستان سے باہر سفر کرنے والے مسافروں کو ملک سے روانگی سے قبل یہ بتانا ضروری ہوتا ہے کہ وہ کہاں جا رہے ہیں؟ امیگریشن کاؤنٹر پر وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکار سفر کی مکمل دستاویزات چیک کرنے کے بعد ہی کسی کو ملک سے باہر سفر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

پاکستانی مسافر قریبی ممالک پہنچ کر اگلی پرواز میں کیسے سفر کرسکتے ہیں؟

ندیم شریف کے مطابق پاکستان سے کسی بھی ملک کے لیے سفر کرنے والے مسافر پر یہ پابندی نہیں ہے کہ دیگر ممالک کے ایئر پورٹس سے وہ اگلی منزل کے لیے کنیکٹنگ فلائٹ نہ لے سکے۔ 8 سے 12 گھنٹے تک مسافر کسی بھی ایئر پورٹ پر رہ سکتا ہے اور پھر وہاں سے اپنی اگلی منزل کی پرواز میں سوار ہوسکتا ہے۔

ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کے مطابق مسافر کو ٹیکس ادا کرنا لازمی ہو گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)اس کا طریقہ کار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹکٹ بکنگ کے وقت دو الگ الگ ایئر لائنز کی ٹکٹ بک کی جا سکتی ہیں۔ اب ان ٹکٹوں کی خریداری کا مقام اور ایجنٹ مختلف ہو سکتے ہیں۔ پاکستان سے روانگی کے مسافر کے واپسی کا ٹکٹ ہونا لازمی ہے۔

اگر کوئی مسافر نئے ٹیکسز ادا کیے بغیر ٹکٹ لیتا ہے تو کیا ہو گا؟

ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کے مطابق مسافر کو ٹیکس ادا کرنا لازمی ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ ’ایئر پورٹ پر ایئر لائنز کے کاؤنٹر پر بورڈنگ کے وقت مسافر کو یہ پیسے ادا کرنے ہوں گے۔ یا ایئر لائن مسافر سے یہ پیسے وصول کرے گی یا پھر اس ٹریول ایجنٹ سے یہ پیسے لیے جائیں گے جس نے ٹکٹ بک کیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک نیا معاملہ ہو گا جس کا آنے والے دنوں میں ٹریول ایجنٹس کو سامنا کرنا پڑے گا۔ کوئی مسافر اگر ٹکٹ خرید کر سفر کر لیتا ہے اور وہ ایک عام صارف ہے جس نے کیش پیسے دے کر ٹکٹ لیا ہو، اسے اب ٹریول ایجنٹ کہاں ڈھونڈے گا؟‘

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان عبداللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ حکومت کی دی گئی تاریخ کے مطابق یکم جولائی سے بک ہونے والے تمام ٹکٹس پر حکومتی ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ اندرون و بیرونی ممالک سفر کرنے والے مسافر نئے ٹیکسز کے ساتھ ٹکٹ خرید رہے ہیں اور سفر کررہے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.