کیا سپر سونک طیاروں پر سفر کا خواب پورا ہونے والا ہے؟

image

دہائیوں کی کوششوں کے بعد سپر سونک طیاروں پر سفر کا خواب پورا ہونے والا ہے۔ امریکی کمپنی بوم سپر سونک کے تجرباتی طیارے کو فارنبورو انٹرنیشنل ائیر شو کے موقع پر پیش کیا گیا۔

ایکس بی 1 نامی طیارے پر 2014 سے کام جاری ہے اور اسے تیار کرنے والی کمپنی 2 دہائیوں سے زائد عرصے بعد پہلا کمرشل سپر سونک طیارہ متعارف کرانے کی خواہشمند ہے۔ بوم سپر سونک کے بانی اور چیف ایگزیکٹو Blake Scholl نے ائیر شو کے موقع پر اپنے منصوبوں پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ بوئنگ یا ائیربس کی جانب سے کسی نئے طیارے کو متعارف کرائے 2 دہائیاں گزر چکی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ہم آگے بڑھنے کی بجائے پیچھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عہد رفتار کا ہے اور وہ بھی سپر سونک رفتار کا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایکس بی 1 طیارے کی دوسری آزمائشی پرواز آئندہ چند روز میں ہوگی اور یہ طیارہ اسی سال ساؤنڈ بیرئیر بھی توڑے گا۔ آسان الفاظ میں رواں سال کے آخر تک اس طیارے کو آواز کی رفتار (760 میل فی گھنٹہ) سے اڑایا جائے گا۔

اب تک دنیا بھر میں دہائیوں قبل 2 سپر سونک طیارے تیار کیے گئے تھے ایک سوویت Tupolev Tu-144 اور دوسرا برطانوی / فرنچ Concorde، جس نے آخری بار اکتوبر 2003 میں اڑان بھری تھی۔ اس کے بعد سے سپر سونک طیاروں کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے، مگر اب تک وہ کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں۔

مستقبل میں بوم سپر سونک کا تیار کردہ طیارہ 1300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے لندن سے نیویارک کا سفر محض ساڑھے 3 گھنٹے میں طے کرسکے گا۔ Blake Scholl نے کہا کہ 97 فیصد مسافر سپر سونک پروازوں کے منتظر ہیں اور 87 فیصد افراد اس کے لیے اپنی پسندیدہ ائیرلائن بھی بدلنے کے لیے تیار ہیں۔

ائیر شو کے دوران پہلی بار کمپنی کی جانب سے طیارے کے فلائٹ ڈیک کو بھی دکھایا گیا جس میں سیکڑوں فزیکل کنٹرولز کے ساتھ ساتھ 4 بڑے ٹچ ڈسپلے بھی موجود تھے۔ ایکس بی 1 کو کاربن فائبر سے تیار کیا گیا ہے جبکہ پرواز کے لیے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی کی مدد بھی لی جائے گی۔

اس طیارے کے آگے لمبی ناک نکلی ہوئی ہے جس میں 2 کیمرے نصب ہیں جو پرواز کے راستے اور دیگر کاموں میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ طیارہ 100 فیصد ماحول دوست ایندھن پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مگر ابھی یہ ایندھن زیادہ مقدار میں تیار نہیں ہوتا۔

کمپنی نے کمرشل پروازوں کے لیے رواں دہائی کے اختتام تک کا ہدف طے کر رکھا ہے۔ اگرچہ یہ طیارہ ابھی مکمل طور پر تیار نہیں مگر کمپنی کو 130 آرڈر مل چکے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.