فیروز کو نفسیاتی ڈاکٹر کو بھی دکھانا چاہیے۔۔ شمعون عباسی نے سابقہ بیوی کے بھائی کے مسئلے کو نیا رخ دے دیا

image

"فیروز تمہیں کچھ نہیں ہوگا،" شمعون عباسی نے اعتماد سے کہا، "جس طرح تم اللہ کے آگے سر جھکاتے ہو اور اپنے رب پر ایمان رکھتے ہو، تمہیں کوئی کالا جادو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔"

معروف ہدایتکار اور اداکار شمعون عباسی نے ایک ٹی وی شو میں اپنے سابق برادر نسبتی، فیروز خان کے حق میں کھل کر بات کی۔ فیروز پر کالے جادو کے اثرات کی افواہیں گرم تھیں، اور جب یہ موضوع اٹھا تو شمعون نے فیروز کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پانچ وقت کا نمازی اور اللہ کا فرمانبردار ہے۔ شمعون کا ماننا تھا کہ جب کوئی شخص اتنی مضبوطی سے ایمان رکھتا ہو تو جادو کے اثرات اس پر غالب نہیں آ سکتے۔

شو کے دوران میزبان نے بھی فیروز خان کی صورتحال پر تبصرہ کیا اور مشورہ دیا کہ یہ معاملہ صرف روحانی نہیں بلکہ نفسیاتی بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیروز خان کو کسی عالم دین سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ کسی ماہر نفسیات کے پاس بھی ضرور جانا چاہیے، کیونکہ ممکن ہے کہ وہ شیزوفرینیا جیسے نفسیاتی مرض کا شکار ہوں، جس میں اس قسم کی علامات پائی جاتی ہیں۔

یہ گفتگو اس وقت شروع ہوئی جب فیروز خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں وہ اپنی زندگی کے ایک پریشان کن دور کی تفصیلات بیان کر رہے تھے۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک طویل اسٹوری میں بتایا تھا کہ کسی نے ان پر کالا جادو کروا دیا تھا، اور اس دوران انہوں نے اپنے ارد گرد غیر معمولی انرجیز اور خوفناک آوازیں محسوس کی تھیں۔ فیروز نے کہا کہ اس تجربے نے انہیں بہت ڈرا دیا تھا۔

ان کے انکشافات کے بعد مداحوں نے ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، اور ان کے حوصلے کی تعریف کی۔ شمعون عباسی کے فیروز خان کے حق میں بیان نے لوگوں کو ایک بار پھر یاد دلایا کہ ایمان اور دعا کی طاقت کتنی اہمیت رکھتی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.