کیا اگلی قسط میں شرجینا کی موت ہوجائے گی؟ ٹریلر دیکھ کر غمزدہ شائقین پیش گوئی کرنے لگے! دیکھیں

image

معروف پاکستانی ڈرامہ "کبھی میں کبھی تم" ان دنوں لوگوں کے ذہن و دل پر چھایا ہوا ہے، ہر کوئی اسی کی بات کر رہا ہے اور سوشل میڈیا پر تو جیسے اس ڈرامے کی میمز اور تبصروں کا ایک طوفان برپا ہے۔

کبھی میں کبھی تم، کو نہ صرف پاکستان میں پسند کیا جا رہا ہے بلکہ بھارت میں بھی اس کے خوب چرچے ہیں۔ صارفین مصطفیٰ اور شرجینا کی جوڑی کو بہت پسند کر رہے ہیں ساتھ ہی عدیل کے کردار کو بھی سراہا جا رہا ہے۔

حالیہ قسط میں شرجینا (ہانیہ عامر) اور مصطفیٰ (فہد مصطفیٰ) کے درمیان غلط فہمیاں اور دوری دکھائی گئی ہیں جس کی وجہ شادی کے کچھ عرصے بعد بدلتے روئیے اور ترجیحات ہیں، جس کی وجہ سے شرجینا کی طبعیت دورانِ حمل خراب رہنے لگی ہے۔

دکھایا گیا ہے کہ ایک عورت اپنا سب کچھ قربان کر کے ایک ایسے مرد کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے جو زندگی میں کچھ بھی حاصل کرنے میں ناکام تھا، اور جب وہ کامیابی کی طرف بڑھا تو اس عورت کو ہی نظرانداز کرنے لگا، اسکی زندگی کا مقصد صرف پیسہ کمانا رہ گیا ہے۔ جبکہ اس کو اس بات کا اندازہ نہیں ہو رہا کہ پیسے کے ساتھ ساتھ عورت کو پیار اور توجہ کی ضرورت بھی ہوتی ہے خاص کر تب جب وہ ماں بننے والی ہو۔

اب یہ سب دیکھ کر صارفین دو حصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں کچھ مصطفی کو صحیح سمجھتے ہیں تو کچھ شرجینا کو۔ ایسے میں ڈرامے کے اختتام کو لے کر مختلف طرح کی پیش گوئیاں ار تبصے کئے جارہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ، شرجینا مرجائے گی پھر مصطفیٰ کو پچھتاوا ہوگا۔

دوسرے کا کہنا تھا، ایسا لگ رہا ہے شرجینا کا بچہ ضائع ہوجائے گا اور وہ مصطفیٰ کو چھوڑ دے گی۔

کچھ کے مطابق، ایسی حالت میں شرجینا کو ماں کے گھر چلے جانا چاہیے تھا بجائے اتنا رونے دھونے کے۔

خواتین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، شادی کے بعد ایسا ہی ہوتا ہے مرد کام کے چکر میں پورا پورا دن باہر رہتا ہے اس بات کو اتنا بڑھا کہ کیوں دکھایا جارہا ہے؟


About the Author:

Salwa is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.