"ایک پروڈیوسر نے مجھے بتایا کہ میں بالکل بدصورت ہوں، جس کے بعد میں نے 6 ماہ تک اپنا چہرہ آئینے میں نہیں دیکھا۔ جب مجھے ایک تامل فلم سے صرف دو دن کے اندر نکال دیا گیا اور میں نے وجہ پوچھی تو انہوں نے میرے رقص، اداکاری، اور ظاہری شکل کا مذاق اڑایا۔ انہوں نے والدین کے سامنے کہا، 'دیکھیں، یہ کس زاویے سے ہیروئن لگتی ہے؟' اس نے میرے اعتماد کو توڑ دیا۔"
بالی ووڈ کی نامور اداکارہ ودیا بالن نے اپنے کیریئر کی ابتدا میں ملنے والے تکلیف دہ تجربات کا انکشاف کیا، جنہوں نے ان کی زندگی پر گہرے اثرات چھوڑے۔ حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ فلم انڈسٹری میں ابتدائی سالوں میں انہیں کس طرح کے توہین آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑا، جو ان کے اعتماد کو بری طرح متاثر کر گیا۔ ودیا بالن کا کہنا ہے کہ تامل فلم سے باہر نکالے جانے پر جب انہوں نے پروڈیوسر سے سوال کیا تو جواب میں ان کی شکل و صورت اور صلاحیت پر تنقید کی گئی۔
ودیا نے بتایا کہ اس بات نے ان پر اتنا اثر ڈالا کہ انہوں نے چھ ماہ تک آئینے میں اپنا چہرہ نہیں دیکھا۔ ان کے مطابق، لوگوں کے ساتھ حسن سلوک اپنانا ایک اہم سبق ہے کیونکہ الفاظ کا زخم ہمیشہ گہرا ہوتا ہے۔ ودیا کہتی ہیں، "میں آج تک اس پروڈیوسر کے الفاظ کو بھلا نہیں سکی اور شاید کبھی نہ بھلا سکوں۔"