لوگوں نے اتنی تنقید کی کہ.. اے ایس پی مہربانو کا ہاتھ کیوں چوما تھا؟ جگن کاظم ایک بار پھر بول پڑیں

image

"مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ ہاتھ چومنے کی اس حرکت پر ایسی تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ جانتے ہیں کہ میں نے اپنی زندگی میں کس قدر مشکلات جھیلی ہیں۔ میرے پہلے شوہر کی جانب سے سخت تشدد کا سامنا رہا۔ لیکن اس لمحے میں، اے ایس پی شہربانو نقوی کی بہادری کو دیکھتے ہوئے، یہ حرکت صرف اس لیے کی کہ انہوں نے ایک انسان کی جان بچائی تھی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب میں نے ایک عورت کی جانب سے دوسرے انسان کے لیے کھڑا ہونے پر شکریہ ادا کیا۔ اس جذبے کے تحت، میں نے ان کا ہاتھ چوم لیا۔"

یہ جگن کاظم کے جذبات ہیں، جو انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے پیش کیے۔ لاہور کے اس متنازعہ واقعے نے جہاں اے ایس پی شہربانو نقوی کو بہادری کے مظاہر پر ستائش کی نگاہ سے دیکھا، وہیں جگن کاظم کے ایک سیدھے اور سادہ سے اقدام کو بھی تنازعہ بنا دیا۔ سوشل میڈیا پر نہ صرف ان کے اور شہربانو کے آپسی تعلقات پر سوالات اٹھے بلکہ ان پر رشتہ داریوں کے بھی الزامات لگے۔

جگن نے واضح کیا کہ ان کا شہربانو سے کوئی ذاتی تعلق نہیں ہے، نہ ہی ان کی یا ان کے شوہر کی کوئی رشتہ داری ہے۔ ایک اہم پروگرام کے دوران احمد علی بٹ کی طنزیہ باتوں پر جگن کا دل بھر آیا اور انہوں نے تفصیلی وضاحت پیش کی۔

اس ساری گفتگو کے دوران انہوں نے قسم کھا کر کہا کہ شو پلانٹڈ نہیں تھا۔ اور ان کے لیے یہ لمحہ سادہ انسانی جذبات کا اظہار تھا۔ جگن کی وضاحت اور ان کے آنسو یہ بتاتے ہیں کہ کبھی کبھار ایک سادہ عمل کو بھی غلط رنگ دینے کی کتنی تیزی سے کوشش کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی صرف شکرگزاری کا جذبہ تھا، اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے شہربانو نقوی کے ہاتھ کو چوم کر ان کی بہادری کا اعتراف کیا۔


About the Author:

Salwa is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.