پاکستانی شوبز انڈسٹری کے دو بڑے ستارے، ندا یاسر اور فہد مصطفیٰ، برسوں سے اے آر وائے پر اپنی الگ پہچان بنائے ہوئے ہیں۔ ندا یاسر کا مارننگ شو ان کی مقبولیت کا اہم ذریعہ ہے، جبکہ فہد مصطفیٰ اپنے کامیاب گیم شو 'جیتو پاکستان' سے شائقین کا دل جیتے ہوئے ہیں۔
ندا یاسر، جو پی ٹی وی کے معروف ڈائریکٹر کاظم پاشا کی بیٹی ہیں، نے اداکاری سے شوبز میں قدم رکھا اور اداکار یاسر نواز سے شادی کے بعد مارننگ شوز میں میزبان کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ دوسری جانب، فہد مصطفیٰ، جو معروف اداکار صلاح الدین تنیو کے بیٹے ہیں، بگ بینگ انٹرٹینمنٹ کے تحت ڈرامے پروڈیوس کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں کا تعلق سندھی بولنے والے خاندانوں سے ہے۔
تاہم، میڈیا کے پردے کے پیچھے ان کے خاندانوں کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ندا یاسر، جنہوں نے تقریباً ہر مشہور شخصیت کو اپنے شو میں مدعو کیا ہے، نے فہد مصطفیٰ کو کبھی اپنے شو پر نہیں بلایا۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں ندا سے یہ سوال کیا گیا۔
ندا یاسر نے اس سوال کے جواب میں یہ کہہ کر معاملہ کو ٹالنے کی کوشش کی کہ کچھ "خاندانی مسائل" ہیں، تاہم انہوں نے اس موضوع پر مزید بات کرنے سے گریز کیا۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے قیاس آرائیوں کا بازار گرم کر دیا۔
کئی صارفین کا ماننا ہے کہ یاسر نواز کی بہن انزلنا اور فہد مصطفیٰ کے بڑے بھائی خالد مصطفیٰ کی ناکام شادی ان اختلافات کی بنیادی وجہ ہے۔ ان کی طلاق نے دونوں خاندانوں کے درمیان ایک تلخ یاد چھوڑ دی ہے، جس کے باعث فہد مصطفیٰ کو ندا یاسر کے شو پر کبھی مدعو نہیں کیا گیا۔
یہ سب قصے اور چپقلشیں اس انڈسٹری کی پیچیدگیوں کا ایک اور رخ پیش کرتی ہیں، جہاں کیمرے کے سامنے مسکراہٹیں اور پس منظر میں گہرے اختلافات پوشیدہ ہیں۔