بیلاروس کیساتھ معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنائیں گے، وزیر اعظم

image

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیلاروس کے ساتھ معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنائیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر کی موجودگی میں مختلف معاہدوں پر دستخط کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان بہتر ین تعلقات پائے جاتے ہیں۔ اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ پاکستان بیلا روس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے وفد کے ساتھ مختلف یادداشتوں اور سمجھوتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ اور 8 سال بعد بیلاروس کے صدر کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔ صدر بیلاروس پاکستان کے بہترین دوست ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات مفید رہی۔ دوطرفہ معاہدوں پر عملدرآمد سے متعلق بات چیت کی گئی۔ جبکہ بیلاروس کے ساتھ معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت خون خرابہ نہیں مذاکرات چاہتی ہے لیکن خفیہ ہاتھ نہیں ہونے دے رہا ، وزیر داخلہ

اس سے قبل بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ بیلاروس پاکستان کو بہترین دوست ملک سمجھتا ہے۔ اور پاکستان کے ساتھ بہترین تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔ ہمیں سفارتکاری میں تعمیری اقدامات کو آگے بڑھانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون چاہتے ہیں۔ اور مذاکرات میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مثبت سوچ کا معترف ہوں۔ 30 سال قبل پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہوئے۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تجربات پاکستان کے ساتھ شیئر کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان اور بیلاروس کے وفود کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 2025 سے2027 کے درمیان روڈ میپ طے کیا گیا۔ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کا معاہدہ بھی طے پایا۔

وزارت تجارت اور بیلاروسی وفد کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ وزارت تجارت اور بیلاروسی اینٹی مناپلی ریگولیشن میں مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.