تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ فی الوقت اسلام آباد میں احتجاج منسوخ کررہے ہیں۔‘
آفیشل ایکس اکاونٹ پر جاری بیان میں ترجمان نے کہا’بانی چیئرمین کی ہدایات کی روشنی میں آئندہ کا لا ئحہ عمل طے کریں گے۔‘
ترجمان نے بیان میں اسلام آباد میں طاقت کے استعمال کی مذمت کی اور کہا ’حکومتی منصوبے کے پیش نظر احتجاج منسوخ کیا جا رہا ہے۔‘
ترجمان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کارکنان کی مبینہ ہلاکت کا از خود نوٹس لینے کی بھی اپیل کی۔
بیان میں آٹھ کارکنان کی ہلاکت کا دعوی کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’ان کے کوائف ہمارے پاس آ چکے ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ’ تمام تر صعوبتیں، رکاوٹیں، تشدد برداشت کرکے ہمارے کارکن ڈی چوک پہنچے۔‘
قبل ازیں منگل اور بدھ کی درمیانی شب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا تھا کہ’ بلیو ایریا آپرشین مکمل ہوگیا ہے۔ امید ہے کل ایک نیا سورج نئی سوچ کے ساتھ طلوع ہو گا۔ ‘
انہوں نے کہا’ اس وقت ضروری ہے کہ سڑکیں فوری طور پر کھول دی جائیں۔ سکول پرسوں سے کھل جائیں گے اور موبائل انٹرنیٹ بھی بحال کیا جائے گا۔
دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کے مطابق علی امین اور بشریٰ بی بی احتجاجی کاررواں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
جبکہ ڈی چوک میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب وزیرداخلہ سے پوچھا گیا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گرفتار ہوئے ہیں یا فرار، تو ان کا جواب تھا کہ ’ابھی تک وہ فرار ہیں۔‘
رینجرز اور پولیس نے آپریشن کے دوران ڈی چوک، چائنا چوک اور جناح ایونیو سےدرجنوں افراد کو گرفتار کیا۔