اپنا گھر بچانے کے لئے میری بیٹی دور کردی۔۔ نشو بیگم نے صاحبہ سے تعلق ٹوٹنے کا سارا الزام ریمبو پر دھر دیا! ویڈیو میں رو پڑیں

image

"گزشتہ کئی ماہ سے میری بیٹی صاحبہ اپنے شوہر ریمبو کی وجہ سے مجھ سے ملاقات نہیں کر رہی۔ میں ایک عزت دار اور سیدھی سادی انسان ہوں، میں ان میاں بیوی سے معافی مانگ سکتی تھی، لیکن جب میں نے کوئی غلطی نہیں کی تو معافی کیوں مانگوں؟ دونوں خوش ہیں، تو انہیں اپنی زندگی جینے دو، وہ اپنے گھر کو بچا رہے ہیں۔ اگر وہ مجھ سے نہیں ملنا چاہتے تو ٹھیک ہے۔"

یہ کہنا ہے ماضی کی مشہور اداکارہ نشو بیگم کا جنھوں نے ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بیٹی اور داماد کے رویے پر بات کی۔ نشو بیگم نے مزید بتایا کہ"صاحبہ اور اس کے شوہر کو میرے خلاف یوٹیوب پر ویڈیوز پوسٹ نہیں کرنی چاہیے تھی۔ باوقار خاندانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ ذاتی مسائل عوام میں نہیں لاتے، لیکن انہوں نے ایسا کیا۔"

نشو بیگم نے اپنی زندگی کے بارے میں بھی کھل کر بات کی اور کہا، "میں نے فلم انڈسٹری میں راج کیا ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ عزت کے ساتھ زندگی گزاری ہے۔ میں نے پاشا صاحب کے ساتھ 30 سال تک ایک چوہدرانی بن کر زندگی گزاری ہے۔ وہ اپنے گاؤں کے چوہدری تھے اور بہت باعزت مقام رکھتے تھے۔ ہم نے اپنے گاؤں کی زمینوں میں جاکر زندگی گزاری، جہاں بڑے نوکر چاکر میرے ارد گرد ہوتے تھے۔ میں نے اپنی بیٹی کو خوش حالی میں پالا ہے۔"

ماضی کی مشہور اداکارہ نے اپنے دیگر بچوں کے بارے میں بھی بتایا اور کہا، "میرے دیگر دونوں بچوں کو میرے یوٹیوب چینل یا ویلاگنگ سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ میرا چھوٹا داماد پڑھا لکھا ہے اور اسے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ مسئلہ ریمبو کو ہے۔"

نشو بیگم کے مطابق، ان کے خاندانی مسائل اور یوٹیوب ویلاگنگ کی دنیا نے ان کی بیٹی صاحبہ اور داماد ریمبو کے ساتھ تعلقات میں تلخی پیدا کی ہے، جس کے بعد ان کے درمیان فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.