بیٹے کے لئے رکھی ملازمہ نے کیا کچھ چوری کیا؟ ندا یاسر نے فلپائنی ملازمہ کی چوری کا آنکھوں دیکھا حال سنا دیا

image

“ہم نے اس پر بھروسہ کیا، تلاشی کبھی نہیں لی... لیکن جب پرس سے یوروز غائب ہوئے تو دل میں شک بیٹھ گیا۔ پھر اس کے گھر جا کر دیکھا تو ہمارے ہی گھر کا سامان تین تھیلوں میں بند تھا، پولو کی شرٹ بالکنی میں لٹک رہی تھی، اور 300 یوروز بھی وہیں تھے۔ وہ سب فلپائن لے جانے والی تھی۔”

یہ الفاظ ہیں مارننگ شو کی معروف میزبان ندا یاسر کے، جنہوں نے حال ہی میں اپنے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں اپنے گھر میں پیش آنے والے چوری کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے اس تجربے کی تفصیل شیئر کی۔

ندا یاسر نے بتایا کہ بیٹے بالاج کی پیدائش کے بعد ایک فلپائنی نژاد ملازمہ کو ہائر کیا گیا، جو بچے کی دیکھ بھال کرتی تھی۔ ندا کا ماننا تھا کہ غیر ملکی ملازمین زیادہ قابلِ بھروسہ ہوتے ہیں، اسی اعتماد نے ہی ان کی آنکھیں بند کر دی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ گھر میں ایک سینئر ملازمہ ہر کسی کی نگرانی کرتی تھی، لیکن اس مخصوص فلپائنی ملازمہ کو اس زمرے سے باہر رکھا گیا صرف اس لیے کہ وہ "غیر ملکی" تھی۔

وقت گزرتا رہا، اور ملازمہ مختلف قیمتی اشیاء موبائل فونز، برانڈڈ چیزیں آہستہ آہستہ غائب کرتی رہی۔ یہ چوری اس وقت کھلی جب ندا یاسر نے شاپنگ کے دوران اپنا پرس اس کے حوالے کیا، اور واپسی پر یوروز غائب پائے۔ شک نے جنم لیا، اور جب ملازمہ نے چھٹی پر جانے کی اجازت مانگی تو ندا نے اس کے ہمراہ جانے کا فیصلہ کیا۔

ندا یاسر کے مطابق، جب وہ ملازمہ کے رہائش پر پہنچیں تو جیسے ہوش اُڑ گئے ان کے ہی گھر کی اشیاء وہاں تین بڑے تھیلوں میں بند تھیں۔ شرٹ، پرفیوم، قیمتی چیزیں، اور وہ 300 یوروز بھی وہیں موجود تھے۔ ملازمہ سب کچھ چپکے سے فلپائن لے جانے کا ارادہ رکھتی تھی۔

“ہم نے سوچا پولیس کو نہ بتائیں، کیونکہ اس نے ہمارے گھر خدمت کی ہے، اور سامان واپس بھی مل گیا۔ لیکن کمپنی کو خط کے ذریعے تمام تفصیل بتا دی تاکہ دوسرے لوگ بھی ہوشیار رہیں۔”

ندا یاسر نے اس تجربے کو سب کے لیے ایک سبق قرار دیا، اور کہا کہ ’’صرف غیر ملکی ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ایماندار ہوں گے۔ آنکھ بند کر کے کسی پر بھروسہ کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔‘‘


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts