"سنگل ماں ہونا آسان نہیں، لیکن خود مختاری میری طاقت ہے"
پاکستانی اداکارہ سائرہ یوسف، جو اپنی شاندار اداکاری اور منفرد شخصیت کے لیے مشہور ہیں، نے حالیہ پوڈکاسٹ میں اپنی زندگی کے تجربات، دوبارہ شادی کے دباؤ، اور اپنے جیون ساتھی کے انتخاب کے اصولوں پر کھل کر بات کی۔
"میرے خیال میں طلاق کا تصور اب بدل رہا ہے۔ والدین بھی یہ سمجھنے لگے ہیں کہ ایک رشتہ ختم ہونے کے بعد فوری طور پر نئی شروعات ممکن نہیں ہوتی۔ میرے والدین نے بھی یہ حقیقت قبول کر لی ہے کہ زندگی رکنے کا نام نہیں، آگے بڑھنا ضروری ہے۔"
سائرہ نے معاشرتی سوچ کے بدلاؤ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "ہمارا سماج اب سنگل ماؤں کو قبول کرنے لگا ہے، لیکن پھر بھی یہ آسان سفر نہیں۔ مالی خود مختاری نے میری زندگی کے کئی فیصلوں کو مضبوط بنایا ہے۔ اگر لڑکیاں خود مختار ہوں تو وہ اپنی مشکلات کا بہتر انداز میں مقابلہ کر سکتی ہیں۔"
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "میں نے خواتین کو دیکھا ہے جو شادی کے بعد اپنے بچوں کو پیچھے چھوڑ دیتی ہیں، لیکن یہ بچوں کے لیے بہت نقصان دہ ہوتا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ خواتین کو اپنے بچوں کے ساتھ کھڑے ہو کر زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنا چاہیے۔"
اپنے جیون ساتھی کے انتخاب کے بارے میں سائرہ نے کہا، "میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میرا ساتھی خدا سے ڈرتا ہو۔ یہ وہ خوبی ہے جسے میں سب سے زیادہ اہمیت دیتی ہوں۔"
ریڈ فلیگز پر بات کرتے ہوئے سائرہ نے کہا، "میں ایسے مردوں سے دور رہتی ہوں جو بدتمیزی یا بدسلوکی کرتے ہیں۔ سب سے بڑا سرخ جھنڈا وہ ہوتا ہے جب کوئی آپ پر محبت کے نام پر جذباتی دباؤ ڈالے اور آپ کو یوں محسوس کرائے کہ آپ ان کے بغیر کچھ نہیں۔ یہ سب میرے لیے ناقابل قبول ہے۔"
سائرہ کے یہ خیالات معاشرے میں خواتین کے کردار، مالی خودمختاری کی اہمیت، اور سنگل ماؤں کے چیلنجز کے حوالے سے ایک مثبت پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربات کے ذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ زندگی کے فیصلے مضبوطی اور حوصلے کے ساتھ کیے جائیں تو کوئی رکاوٹ کامیابی کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتی۔