زندگی میں کوئی نیکی کی تھی۔۔ ماہرہ خان بیٹے کی اپنی دوسری شادی میں موجودگی کو یاد کرتے ہوئے رو پڑیں

image

"مجھے لگتا ہے کہ میں نے زندگی میں جب بھی کسی کے ساتھ نیکی کی، کسی کا خیال رکھا، وہ سب اللہ نے ایک ساتھ جمع کر کے مجھے نواز دیا۔ شادی کے ہر لمحے پر میں بس الحمداللہ کہہ رہی تھی۔ میری زندگی ازلان کے گرد گھومتی ہے اور ہمیشہ گھومتی رہے گی، لیکن اب ہماری کہانی میں نئے لوگوں کا اضافہ ہوا ہے، اسی لیے شادی کا دن میرے لیے بہت خاص تھا۔ مجھے اپنے بیٹے پر بے حد فخر ہے۔ میں چاہتی تھی کہ وہ مجھے شادی کے دن لے کر آئے، اور اس نے میرا خواب سچ کر دکھایا۔"

ماہرہ خان کی شادی میں بیٹے کا جذباتی ساتھ— ماں کا خواب حقیقت بن گیا پاکستان کی سپر اسٹار ماہرہ خان نے اپنی دوسری شادی کے خوبصورت لمحات کو یاد کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کیا اور اپنے بیٹے ازلان کی موجودگی کو زندگی کا سب سے بڑا تحفہ قرار دیا۔

جہاں ماہرہ کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر دھوم مچائی، وہیں ایک منظر ایسا تھا جس نے سب کے دل چھو لیے— وہ لمحہ جب ازلان اپنی والدہ کو دلہن کے روپ میں شادی کے مقام تک لے کر آئے۔

شادی کی تقریب میں ازلان نے نہ صرف ماہرہ کا ہاتھ تھاما بلکہ نکاح کے وقت بھی وہ ان کے ساتھ بیٹھے رہے۔ جب سلیم کریم نے قبولیت کے الفاظ ادا کیے تو ماں اور بیٹے کے چہرے پر خوشی اور سکون کی جھلک دیکھنے والی تھی۔ یہ منظر ماہرہ کے مداحوں کے لیے ناقابلِ فراموش بن گیا۔

ماہرہ نے حالیہ انٹرویو میں جذباتی انداز میں کہا کہ ان کی زندگی کا سب سے اہم حصہ ہمیشہ ازلان رہے ہیں، اور شادی کے دن ان کی موجودگی نے اس خوشی کو دوگنا کردیا۔ ماہرہ کا کہنا تھا کہ یہ ان لمحوں کا انعام ہے جو زندگی نے انہیں دیے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ماہرہ کے اس رشتے کی خوب پذیرائی ہوئی۔ مداحوں نے ماں اور بیٹے کے درمیان محبت بھرے تعلق کو سراہتے ہوئے اسے "مثالی بندھن" قرار دیا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.