آئین ختم کرنے کا مطالبہ، نیا منشور تیار

image

بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کا سبب بننے والی طلبہ تنظیم نے ملکی آئین کو مجیبسٹ قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگست 2024 میں طلبہ احتجاج کے ذریعے حسینہ واجد کی شخصی آمریت کا خاتمہ کرنے والی طلبہ تنظیم ’اینٹی ڈسکرمنیشن اسٹوڈنٹس موومنٹ‘ نے 1972 کے آئین کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

طلبہ تنظیم نے اس آئین کو ’مُجیبسٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئین ہندوستان کی ’جارحیت‘ کو ہوا دینے کا سبب بنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ تنظیم نے آئین میں از سرنو تشکیل دینے کے لیے ایک نیا منشور بھی تیار کر لیا ہے جسے 31 دسمبر (منگل) کو جاری کیا جائے گا۔

طلبہ تنظیم کے اس مطالبے پر بی این پی نے اعتراض کرتے ہوئے اسے آئین کی تاریخ کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر آئین میں کوئی خامی ہے، تو اسے درست کیا جا سکتا ہے لیکن اسے ختم کرنا فاشزم کے مترادف ہوگا۔

دوسری جانب، بنگلہ دیش کی موجودہ عبوری حکومت نے اس تجویز سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے اور کہا کہ یہ ایک ذاتی اقدام ہے جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دریں اثنا سابق وزیراعظم اور حسینہ واجد کی سخت سیاسی حریف بیگم خالدہ ضیا کی جماعت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.