"بطور تنہا والدہ دو بچوں کی پرورش کرنا آسان کم نہیں اور یہ کام اس وقت مزید مشکل بن جاتا ہے جب شریک والد غیر ذمہ دار ہو۔"
پاکستانی ماڈل علیزہ سلطان کو حالیہ دنوں میں اپنے انسٹاگرام پوسٹ پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جب انھوں نے اپنے شریک والد کی غیر ذمہ داری کا ذکر کیا۔ ایک صارف کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، علیزہ نے اپنی زندگی کی حقیقت بیان کی کہ بطور تنہا والدہ، بچوں کی پرورش ایک انتہائی مشکل کام ہے، خاص طور پر جب شریک والد اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہو۔
علیزہ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ باوجود تمام مشکلات کے، ایک ماں کو اپنے بچوں کی دیکھ بھال میں ہر ممکن کردار ادا کرنا پڑتا ہے، چاہے اس میں سختی دکھانی ہو یا نرمی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خواتین بھی قابل تعریف ہیں جن کے شوہر کام کی مصروفیت کی وجہ سے گھر اور بچوں کے لیے وقت نہیں نکال پاتے، اور وہ مائیں جو بچوں کی پرورش اکیلے کرتی ہیں، وہ کسی ہیرو سے کم نہیں۔
اگرچہ علیزہ نے اپنے سابق شوہر فیروز خان کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے کمنٹس نے لوگوں کی توجہ حاصل کی اور بعض نے ان کی باتوں کو غیر ضروری توجہ حاصل کرنے کا حربہ قرار دیا۔ فیروز خان اور علیزہ سلطان کی 2022 میں طلاق ہوگئی تھی، اور وہ دونوں اپنے دو بچوں کی پرورش مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔
علیزہ نے اپنے پوسٹ میں فیروز خان پر گھریلو تشدد کے الزامات بھی عائد کیے تھے، اور ان دونوں کے درمیان بچوں کی حوالگی اور کفالت کا کیس ابھی تک عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔ اس کے باوجود، علیزہ نے اپنی پوسٹ کے ذریعے خواتین کی محنت اور قربانیوں کا اعتراف کیا، جس پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔