سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ کسی فارمولے کے تحت بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی رہائی ممکن ہو ہی جائے گی کیونکہ ان کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں۔
فواد چوہدری نے اپنے ویڈیو بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں اور کسی فارمولے کے تحت بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن ہو ہی جائے گی۔
سابق وفاقی وزیر سیاسی استحکام کے لیے نئے انتخابات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، اب نئے الیکشن کے لیے عمران خان سے کتنا وقت لینا ہے، یہ ایک سوال ہے۔ تاہم انتخابی عمل میں تمام جماعتوں کو برابری سطح پر شمولیت دینا پڑے گی۔ تمام جماعتیں نئے انتخابات میں حصہ لیں اور پھر عوام جو مرضی فیصلہ کریں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت ملک کے مجموعی طور پر سیاسی تناؤ کو کم کرنے کی ضرورت ہے اور عمران خان کی سیاست میں شمولیت کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو ہر حال میں سیاست میں شامل کرنا پڑے گا۔ ان کے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف کی طرف سے لوگوں کو معافی اور عدالتی کارروائی سے کارکنان کو رہائی ملی۔ پی ٹی آئی کے 400 کارکنان کی رہائی جیسے اقدام سے ٹمپریچر نیچے آیا ہے اور اس کا فائدہ پاکستان کی سیاست کو ہوگا۔ اسلام آباد میں تحریک انصاف کا سیکریٹریٹ کھول دیا گیا ہے جب کہ مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے جیل میں جلد ملاقات ہونے جا رہی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پچھلے دو سال سے پاکستان میں سیاسی کشمکش چل رہی ہے۔ تحریک انصاف انقلاب نہ لا سکی جب حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے بانی پی ٹی سنبھالا نہ گیا۔ موجودہ صورتحال کے تناظر میں سیاست منجمد ہوچکی ہے۔ ایسے میں حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات سے سیاسی ہلچل پیدا ہوئی ہے۔
فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں جماعتوں میں ایسے انتہا پسند عناصر ہیں، جو مذاکرات کو کامیاب ہوتے دیکھنا نہیں چاہتے۔ یہ عناصر ایک مکمل فتح کی تلاش میں ہیں اور ان سے مذاکرات کو یقینی طور پر خطرات لاحق ہیں۔