امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں امریکی ساختہ سکیورٹی سامان خریدنے اور منصفانہ دوطرفہ تجارتی تعلق قائم کرنے پر زور دیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ’سود مند‘ رہی۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے تعاون کو مزید بڑھانے اور وسعت دینے پر اتفاق کیا اور انڈو پیسیفک، مشرق وسطیٰ اور یورپ میں سکیورٹی کے معاملات سمیت متعدد علاقائی مسائل پر بھی بات چیت کی۔دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوستی اور سٹریٹیجک تعلقات کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کے مستقبل میں امریکہ کے ممکنہ دورے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماؤں نے امریکہ اور انڈیا کے درمیان سٹریٹیجک شراکت داری اور انڈو پیسیفک کواڈ پارٹنرشپ کو بھی بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انڈو پیسیفک کواڈ میں امریکہ، انڈیا، آسٹریلیا اور جاپان شامل ہیں۔رواں سال انڈو پیسیفک کواڈ میں شامل ممالک کے سربراہان کے اجلاس کی سربراہی پہلی مرتبہ انڈیا کرنے جا رہا ہے۔امریکہ، انڈیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم سال 2023/24 میں 118 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔چین کا مقابلہ کرنے کے لیے انڈیا، امریکہ کا سٹریٹیجک پارٹنر بھی ہے اور امریکہ کے ساتھ تجارت کو بڑھانے کے علاوہ اپنے شہریوں کے لیے امریکی ورک ویزہ کے حصول کو آسان بنانا چاہتا ہے۔کواڈ ممالک کے وزرائے خارجہ جو چین کی بڑھتی ہوئی طاقت پر تشویش رکھتے ہیں کا اجلاس گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں منعقد ہوا تھا۔گزشتہ روز پیر کو نریندر مودی نے صدر ٹرمپ کو اپنا ’عزیز دوست‘ ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ’باہمی طور پر فائدہ مند اور قابل اعتماد شراکت داری کے خواہاں ہیں۔‘نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں لکھا ’ہم اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود اور عالمی امن، خوشحالی اور سلامتی کے لیے مل کر کام کریں گے۔‘