مغربی انڈونیشیا کے ساحل کے قریب بدھ کے روز حکام نے کم از کم 75 روہنگیا مہاجرین جن میں چار بچے شامل ہیں سیاحتی ساحل پر کشتی سے اترنے سے روک دیا۔فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آچے صوبے کے لیوگے ساحل پر اترنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں کشتی میں ہی رکنے کا حکم دیا جس کی وجہ سے مہاجرین کشتی میں پھنس گئے۔لیوگے ساحل پر موجود مقامی افسر رض علی ہادی نے بتایا ہے ’ مقامی لوگوں نے کشتی میں سوار مہاجرین کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کیں اور کشتی کی تصاویر لی ہیں جب کہ پولیس ساحل پر پولیس تعینات ہے۔‘روہنگیا مہاجرین کو کشتی سے اترنے کی اجازت نہیں دی گئی خدشہ ہے کہ ساحل پر موجود ہجوم کا فائدہ لے کر مہاجرین فرار ہو سکتے ہیں، عام تعطیل کے باعث ساحل پر عوام کی بڑی تعداد موجود ہے۔
روہنگیا مسلمانوں کو میانمار میں ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ فوٹو اے پی
مقامی افسر نے مزید بتایا ہے ’ اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ادارے اور بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین کے نمائندوں کی ساحل پر آمد تک مہاجرین کو عارضی طور پر کشتی میں ہی سوار رہنے کا کہا گیا ہے۔
روہنگیا مسلمانوں کو میانمار میں ظلم و ستم کا سامنا ہے اور ہر سال ہزاروں افراد اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر ملائیشیا یا انڈونیشیا پہنچنے کے لیے خطرناک سمندری راستہ اختیار کرتے ہیں۔