نادیہ افگن کا بھارتی پنجابی فلموں سے متعلق بڑا انکشاف

image

سینئر اداکارہ نادیہ افگن نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں انہیں بھارتی پنجابی فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی تھی اور اب بھی اگر انہیں بولی وڈ سے آفر آئی تو وہ ضرور کام کریں گی۔

نادیہ افگن نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ کے مقابلے پنجاب میں رنگت کو اہمیت حاصل ہوتی ہے، انہیں سندھ میں کراچی میں رہتے ہوئے رنگت پر طعنے نہیں ملے لیکن لاہور آئیں تو انہیں طعنے ملنے لگے۔

ایک سوال کے جواب میں نادیہ افگن کا کہنا تھا کہ فن اور فنکار کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، ہر کسی کو ہر جگہ کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے بھارتی فلم سازوں اور اداکاروں کی تعریفیں کیں اور کہا کہ ان کا کام پیشہ ورانہ اور اچھا ہوتا ہے، وہ ان کا کام دیکھتی رہتی ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں بھارتی پنجابی اداکارہ سونم باجوہ بہت پسند ہیں، ان سے ان کی دوستی بھی ہے، وہ ان کی فلمیں دیکھتی رہتی ہیں۔

نادیہ افگن کے مطابق ماضی میں سونم باجوہ نے ان کے ڈرامے ’سنو چندا‘ کے ڈائلاگ کی ڈبنگ کی تھی، جس پر انہوں نے بھارتی اداکارہ کا شکریہ ادا کیا اور پھر ان کے درمیان دوستی ہوگئی۔

سینئر اداکارہ نے کہا کہ بھارتی اداکار پاکستانی اداکاروں سے بہت پیار کرتے ہیں، ہماری بہت عزت کرتے ہیں اور ایسے ہی ہم بھی ان کی عزت کرتے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی میں انہیں متعدد بار بھارتی پنجابی فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی لیکن وہ کام کے لیے وہاں جا نہ سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک بار انہیں پیش کش ہوئی تو ان کے والد بیمار تھے، جس وجہ سے وہ نہ جا سکیں جب کہ اس سے قبل بھی وہ کام کے لیے وہاں نہ جا سکی تھیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں نادیہ افگن نے کہا کہ اگر انہیں اب بھی بولی وڈ سے کام کی پیش کش ہوگی تو وہ ضرور کام کریں گی۔

ان کے مطابق فن اور فنکاروں کے لیے کوئی سرحد نہیں ہوتی، ہر کسی کو ہر جگہ کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے بھارتی اداکارہ کونکنا سین اور شفالی شاہ کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ انہیں شاہ رخ خان کے ساتھ کام کی پیش ہو۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.