امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف لگانے کا فیصلہ 30 دن کے لیے معطل کر دیا ہے جبکہ چین پر لاگو ہونے کا امکان ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پڑوسی ممالک کو یہ رعایت سرحد پر سکیورٹی اور منشیات کی سمگلنگ روکنے کے اقدامات کے بدلے میں دی گئی ہے۔
کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ چین پر بھی ٹیرف لگانے کے لیے ڈیڈلائن دی گئی تھی، تاہم امریکہ کے پڑوسی ممالک کے ٹیرف کے خطرے سے نکلنے کے بعد اب صرف چین رہ گیا ہے جبکہ ڈیڈلائن ختم ہونے میں چند ہی گھنٹے باقی ہیں۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹرمپ کے مطالبے کے مطابق تارکین وطن کی آمد اور سمگلنگ کی روک تھام کے لیے بارڈر پر سکیورٹی بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
اس اتفاق کے بعد دونوں ممالک پر 25 فیصد تک ٹیرف معطل ہو جائے گا جس نے آج (منگل) سے 30 روز کے لیے موثر ہونا تھا۔
کینیڈا نے اس امریکی سرحد کے قریب جدید ٹیکنالوجی پر مبنی آلات نصب کرنے، منظم جرائم کی روک تھام، منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے تدارک کے حوالے سے تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔
اسی طرح میکسیکو کی جانب سے امریکہ کو یقین دلایا گیا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ لگنے والے شمالی بارڈر پر 10 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرے گا تاکہ غیرقانونی طور پر بارڈر کراسنگ اور منشیات کی سمگلنگ رک سکے۔
کینیڈین صدر جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ٹیلی فونک گفتگو میں ٹرمپ کے مطالبات سے اتفاق کیا (فائل فوٹو: ای ایف ای)
میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام کا کہنا ہے کہ امریکہ نے بھی میکسیکو میں ہائی پاور ہتھیاروں کی سمگلنگ روکنے کا وعدہ کیا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’صدر ہونے کے ناطے یہ میری ذمہ داری ہے کہ تمام امریکیوں کے تحفظ کو یقینی بناؤں اور میں صرف یہی کر رہا ہوں۔ میں اس ابتدائی نتیجے کے سامنے آنے پر خوش ہوں۔‘
اگرچہ دو ممالک کے لیے اس ٹیرف کا سلسلہ فی الوقت روک دیا گیا ہے جس کو تجارتی جنگ کے آغاز کے طور پر دیکھا گیا، اس کے بارے میں معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کا حصہ بننے والے تمام ممالک کی معیشتوں کو نقصان پہنچے گا اور عام صارفین کے اشیا کی قیمتیں بڑھیں گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو کے بعد کہا کہ وہ دونوں بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ اگلے مہینے تجارتی معاہدوں کے حوالے بات چیت کریں گے۔
میکسیکو اور کینیڈا وہ ممالک ہیں جن کی معیشتیں 90 کی دہائی میں ہونے والے آزاد تجارت کے معاہدے کے بعد سے امریکہ کے ساتھ مضبوطی سے منسلک ہیں۔
دوسری طرف چین کے حوالے سے ایسی کوئی ڈیل ابھی تک سامنے نہیں آئی، جس کو اگلے چند گھنٹے میں 10 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ ہفتے کے آخر تک چینی صدر شی جن پنگ سے بات نہیں کریں گے۔