امریکی فوجی جہاز انڈین تارکین کو لے کر روانہ ہو گیا، سرکاری عہدیدار

image

امریکہ کے ایک سرکاری عہدیدار نے کہا ہے کہ انڈین تارکین وطن کو فوجی جہاز کے ذریعے ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ ان ممالک میں سب سے زیادہ دوری پر واقع ہے، جہاں سے تعلق رکھنے والے تارکین کو فوجی جہاز کے ذریعے واپس بھجوایا جانا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ امیگریشن کے حوالے سے اپنے ایجنڈے پر عملدرآمد کے لیے بڑے پیمانے پر فوجی مدد حاصل کر رہے ہیں، جس میں میکسیکو کے ساتھ لگنے والے بارڈر پر اضافی فوجی اہلکاروں کی تعیناتی بھی شامل ہے۔

اسی طرح تارکین کو فوجی جہازوں کے ذریعے واپس بھجوانے کے علاوہ ان کو رکھنے کے لیے فوجی اڈے بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔

سرکاری عہدیدار نے اپنی شناخت کو خفیہ رکھتے ہوئے بتایا کہ سی 17 طیارہ انڈیا کے لیے روانہ ہو چکا ہے، جس میں وہاں سے تعلق رکھنے والے تارکین سوار ہیں۔ تاہم وہ 24 گھنٹے سے قبل وہاں تک نہیں پہنچ پائے گا۔

امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگان نے بھی ان پانچ ہزار سے زائد تارکین کو واپس بھجوانے کے لیے پروازوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جن کو ٹیکساس کے علاقے ایل پاسو اور کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیگو سے حراست میں لیا گیا تھا۔

اس وقت تک تارکین کو لے جانے والی پروازیں گوئٹے مالا، پیرو اور ہندوراس جا چکی ہیں۔ فوجی جہازوں کے ذریعے لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری منتقل کرنا ایک مہنگا طریقہ کار ہے۔

روئٹرز کا کہنا ہے کہ پچھلے ہفتے گوئٹے مالا جانے والی پرواز میں سفر کرنے والے فی تارک وطن پر چار ہزار چھ سو 75 ڈالر کا خرچہ آیا۔

 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.