نیپال کے محکمہ سیاحت نے ماؤنٹ ایورسٹ پر کوہ پیمائی کے پرمٹ کی فیس میں یہ کہہ کر ایک تہائی اضافہ کر دیا ہے کہ اس سے آلودگی کا مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر نریان پرساد نے کہا کہ ’موسم بہار میں کوہ پیمائی کی فیس 11 ہزار ڈالر سے بڑھا کر 15 ہزار ڈالر کر دی گئی ہے۔ یہ فیس ایک دہائی تک نہیں بڑھائی گئی اور اب وقت ہے کہ اس میں اضافہ کیا جائے۔‘اس کے علاوہ موسم سرما یا برسات کے موسم میں کوہ پیمائی کی فیس بھی بڑھا دی گئی جو اب 55 سو سے 75 سو ڈالر ہو گی۔نیپال میں دنیا کی آٹھ ہزار میٹر سے بلند 14چوٹیوں میں سے آٹھ موجود ہیں اور یہاں ہر سال ہزاروں کوہ پیما آتے ہیں۔غیرملکی کوہ پیما ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے ہزاروں ڈالر خرچ کرتے ہیں اور اس مد میں گزشتہ برس حکومت کے خزانے میں 40 لاکھ ڈالر جمع ہوئے۔ یہ رقم پہاڑ کی صفائی اور ریسکیو آپریشنز میں خرچ کی جاتی ہے۔کوہ پیمائی کے لیے قائم کمپنیوں کو امید ہے کہ فیس میں اضافے سے کوہ پیماؤں کی کمی نہیں ہوگی، لیکن کچھ کا خیال ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کوہ پیما چین کا راستہ استعمال کرنا شروع کر دیں۔نیپال پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ کوہ پیماؤں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے لیکن صفائی ستھرائی کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ فیس میں اضافہ جنوری میں کیا گیا تھا لیکن اسے نیشنل گزٹ میں پیر کو شائع کیا گیا۔