لندن کے ہیتھرو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خودکش حملہ کرنے کی کوشش کے الزام میں ایک ویت نامی شخص کو 44 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق 41 سال کے مینھ کوانگ فام پر الزام تھا کہ وہ یمن گیا تھا تاکہ وہاں ’القاعدہ‘ سے عسکری تربیت حاصل کر سکے۔امریکی محکمہ انصاف نے منگل کو بتایا کہ ملزم نے دہشت گرد تنظیم کو معاونت فراہم کرنے کے الزامات کو پہلے ہی تسلیم کر لیا تھا۔ نیو یارک کے جنوبی ضلع کی اٹارنی ڈینیئل آر ساسون کا کہنا ہے کہ ’مینھ کوانگ کی کارروائیاں امریکہ کی سلامتی کے خلاف اور ملک کے امن و سلامتی کے اصولوں کے منافی تھیں۔‘ڈینیئل ساسون نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’ویت نامی شخص کو سزا اس بات کو واضح کرتی ہے کہ ہم دہشت گردی کو وقوع پذیر ہونے سے پہلے ہی روکنے کے لیے پُرعزم ہیں اور ممکنہ دہشت گردوں کو سزا دلانے کے ہر ممکن اقدمات کریں گے۔‘
ملزم یمن گیا تھا تاکہ وہاں ’القاعدہ‘ سے عسکری تربیت حاصل کر سکے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ویتنامی شہری مینھ کوانگ دسمبر 2010 میں برطانیہ سے یمن گیا اور وہاں القاعدہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا۔
مینھ کوانگ نے یمن میں ایک سال گزارا جہاں اس نے عسکری تربیت حاصلکی اور القاعدہ کے میگزین ’انسپائر‘ کی تیاری میں بھی مدد کی۔
ملزم کو دہشت گردی کے الزامات پر 2015 میں امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ (فائل فوٹو: ٹیلیگراف)
ویت نامی شہری براہ راست امریکی شہری سمیع خان کے ساتھ بھی کام کر رہا تھا جو اس میگزین کے ایڈیٹر تھے اور 2011 میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
برطانوی حکام نے مینھ کوانگ کو 2011 میں گرفتار کر لیا تھا اور چار سال بعد 2015 میں اسے دہشت گردی کے الزامات پر امریکہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔