جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ملکر کام کرنا ہے، صدر مملکت

image

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کے نئے سال کے آغاز پر سب اراکین کو خوش آمدید کہوں گا۔ 8ویں بار پارلیمان سے خطاب کرنا اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کی معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے اقدامات کرنے ہیں۔ اور ملک میں گڈ گورننس کو یقینی بنانا ہے۔ ہمیں پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنا ہے۔ اور عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کے لیے ایوان کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں ملک میں سیاسی استحکام کو فروغ دینا ہے۔ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہیں جبکہ قانون کی حکمران کو یقینی بنانا ہے۔ ملک کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ اور مثبت راستے پر چلنے کے لیے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ جبکہ معاشی ترقی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں ٹیکس نظام کو بہتر بنانا ہو گا۔ اور ہمیں اپنے ٹیکس نیٹ میں اصلاحات اور توسیع کرنی چاہیے۔ پاکستان کو اپنی برآمدات میں بھی اضافہ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، صدر کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا احتجاج

صدر مملکت نے کہا کہ قابل قدر اشیا اور خدمات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ اور ہمیں اپنی آئی ٹی انڈسٹری کو معاشی ترقی کا کلیدی محرک بنانا ہو گا۔ ہمیں ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ ہمیں قرضوں تک رسائی، طریقہ کار اور بیوروکریٹک رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا۔ ایسی پالیسیاں بنانا ہوں گی جو نوجوانوں کے شروع کردہ کاروبار کو فروغ دیں۔ اور ہمیں نوجوانوں کو سپورٹ کرتے ہوئے کاروبار کی طرف مبذول کرنا ہے۔ ایوان کاروبار میں آسانی بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

مہنگائی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کو اندورنی اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام بنانا چاہیے۔ آج عام آدمی، مزدور اور تنخواہ دار طبقے کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ اور شہری مہنگائی، اشیائے ضروریہ کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔ عوام توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پر زور دیتا ہوں کہ اگلے بجٹ میں عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کریں۔ اور حکومت آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے لیے اقدامات کرے۔ حکومت تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کم کرے۔ جبکہ حکومت کو توانائی کی لاگت کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیئیں۔ ہمیں ملازمتوں میں کمی سے بچنا چاہیے۔ اور نوکریاں پیدا کرنی ہیں جبکہ تربیت یافتہ افرادی قوت پر توجہ موکوز کرنی ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ خواتین کی زندگی کے ہر شعبے میں نمائندگی کم ہے۔ اور مختلف شعبوں میں خواتین کی نمائندگی کو بڑھا کر انہیں بااختیار بنانا ضروری ہے۔ حکومت اور پارلیمنٹ بینظیر بھٹو کے ویژن کے مطابق خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنائے۔

بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لاکھوں خاندانوں کے لیے ایک اہم لائف لائن ہے۔ اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رسائی اور رقم کو مزید بڑھانا چاہیے۔ نوجوان ہماری موجودہ آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں۔ اور نوجوانوں کو امید اور حوصلہ دینے کی ضرورت ہے۔ یقینی بنانا ہو گا کہ پاکستان میں بچے اسکولوں سے باہر نہ ہوں۔ اور معیشت کی تعمیر کے لیے اعلیٰ تعلیم کا فروغ اور تحقیق بنیادی ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں تعلیمی شعبے کے لیے میکرو لیول پر مختص رقم میں اضافہ کریں۔ اسکالر شپس اور مالی امداد کے پروگرامز کے ذریعے نوجوانوں کو مزید مواقع فراہم کریں۔ اور شہریوں کے لیے معیاری صحت تک رسائی بڑھانے پر غور کرنا ہو گا۔ بچوں میں غذائیت کی کمی اور پولیو کے تشویشناک واقعات کو کم کرنا ہو گا اور بنیادی صحت کی سہولیات پر توجہ دی جانی چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملکی اور علاقائی روابط خوشحال پاکستان کے لیے بنیادی حیثیت کے حامل ہیں۔ ہمیں ایک مضبوط اور مؤثر ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچراور جدید ریلوے کی ضرورت ہے۔ جبکہ گلگت بلتستان، بلوچستان روابط اور ترقی کے حوالے سے خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں۔ سی پیک اور گوادر پورٹ روابط اور مواصلات کے ویژن میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.