ول اسمتھ: دو بلاک بلاسٹر مویز ٹھکرانے پر افسوس، رد کرنے کی وجہ کیا تھی؟

image

"میرے خیال میں میں نے یہ بات کبھی کھل کر کہی ہی نہیں۔ کرسٹوفر نولان نے سب سے پہلے انسیپشن کی پیشکش مجھے کی تھی، لیکن میں اسے سمجھ ہی نہیں پایا۔ میں نے کبھی یہ بات زور سے نہیں کہی۔ اب سوچتا ہوں تو لگتا ہے کہ ایسی فلمیں جو متبادل حقیقتوں میں لے جاتی ہیں، ان کا آئیڈیا سنانا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ لیکن ہاں، ان دو فلموں کا چھوڑ دینا آج بھی مجھے تکلیف دیتا ہے۔"

– ول اسمتھ، برطانوی ریڈیو اسٹیشن Kiss Xtra کو انٹرویو دیتے ہوئے

ہالی ووڈ کے معروف اداکار ول اسمتھ نے بالآخر خاموشی توڑ دی ہے اور انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے نہ صرف دی میٹرکس بلکہ کرسٹوفر نولان کی شہرۂ آفاق فلم انسیپشن کی بھی پیشکش ٹھکرا دی تھی — اور وہ بھی صرف اس لیے کہ وہ کہانی کی پیچیدگی کو سمجھ نہیں پائے تھے۔

2010 میں ریلیز ہونے والی سائنس فکشن فلم انسیپشن نے دنیا بھر میں 839 ملین ڈالر سے زائد کا بزنس کیا تھا اور لیونارڈو ڈی کیپریو کے کیریئر کی سب سے یادگار فلموں میں شمار ہوتی ہے۔ لیکن یہ کردار دراصل پہلے بریڈ پٹ اور پھر ول اسمتھ کو آفر ہوا تھا۔ اب، فلم کی ریلیز کے 15 سال بعد، ول اسمتھ نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے یہ فلم صرف اس لیے رد کر دی کیونکہ وہ اس کے خیال کو سمجھ ہی نہیں سکے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل 1999 میں ریلیز ہونے والی دی میٹرکس میں بھی "نیو" کا کردار ول اسمتھ کو پیش کیا گیا تھا، جسے انہوں نے مسترد کر دیا اور اب وہ دونوں فیصلوں پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایسی فلموں کا تصور ابتدا میں بہت پیچیدہ لگتا ہے، اس لیے وہ ان کی گہرائی کو سمجھنے سے قاصر رہے۔

کرسٹوفر نولان کی فلم انسیپشن کا اختتام ایک گھومتے ہوئے ٹوکن پر ہوتا ہے، جس سے یہ سوال جنم لیتا ہے کہ کیا مرکزی کردار کا انجام حقیقت میں ہوا یا وہ ابھی بھی خواب میں ہے؟ لیکن نولان کا کہنا ہے کہ اصل نکتہ یہ ہے کہ کردار کو اس بات کی پرواہ ہی نہیں رہتی، کیونکہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ دوبارہ ملنے پر مطمئن ہے۔

اگرچہ ول اسمتھ نے دی میٹرکس سے انکار کے حوالے سے مذاقاً گانے بھی بنائے ہیں، لیکن انسیپشن کے انکار پر ان کا یہ پہلا اور سنجیدہ ردعمل ہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ول اسمتھ سائنس فکشن دنیا سے ناآشنا نہیں انہوں نے انڈیپینڈنس ڈے، مِن ان بلیک اور آئی ایم لیجنڈ جیسی یادگار فلموں میں مرکزی کردار ادا کیے ہیں، جو آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.