بلوچستان میں درۂ بولان کے علاقے ڈھاڈر میں جعفر ایکسپریس پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد عسکری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ 16 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ بازیاب ہونے والے 80 مسافر بذریعہ ٹرین مچھ ریلوے سٹیشن پہنچ گئے ہیں جہاں انھیں ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے۔
- بلوچستان کے ضلع سبّی میں منگل کی سہ پہر نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
- پاکستان کے عسکری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد اب تک 104 مسافروں کو شدت پسندوں سے بازیاب کروا لیا گیا ہے جبکہ آپریشن کے دوران 16 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
- عسکری ذرائع کے مطابق دس گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی کلیئرنس آپریشن جاری ہے جس میں اضافی نفری بھی حصہ لے رہی ہے۔
- جعفر ایکسپریس کے 80 مسافر مچھ ریلوے سٹیشن پہنچ گئے ہیں جہاں انھیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
- ریلوے حکام کے مطابق یہ ٹرین نو بوگیوں پر مشتمل تھی اور اس میں 400 سے زیادہ مسافر سوار ہیں۔
- بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
- وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بہت سارے مسافروں کو شدت پسند ٹرین سے لے کر پہاڑی علاقے میں لے گئے ہیں۔
جعفر ایکسپریس کے 80 مسافر مچھ ریلوے سٹیشن پہنچ گئے، عسکری ذرائع کا 104 مسافروں کی بازیابی اور 16 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ