“جب والد کا انتقال ہوا تو اکثر رمضان میں ان کی قبر پر جا کے افطار کیا کرتا تھا۔ امی کہتی تھیں کہ میں تو ہوں، تم میسے ساتھ افطار کیا کرو۔ پھر کچھ سال بعد ان کا بھی انتقال ہوگیا تو ٦ برس سے ہر رمضان روزانہ امی اور ابو کی قبر پر باری باری جاتا ہوں تا کہ ان کے ساتھ افطار کرسکوں“
یہ کہنا ہے امجد نامی ایسے شخص کا جس نے چند سال قبل اپنے والدین کو تو کھو دیا لیکن ان کی یادوں سے خود کو کبھی توڑ نہ پایا۔ والدین کی محبت کی تڑپ آج بھی اسے ہر روزے میں والدین کی قبر تک کھینچ لاتی ہے تاکہ کسی طرح وہ دل کو یہ اطمینان دلا سکے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ ہے۔
نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امجد کا کہنا تھا کہ لوگ قبرستان سے ڈرتے ہیں لیکن وہ یہاں آکر مطمئن ہوتا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کے پاس ہے۔ روزانہ 2 سموسے اور ایک پانی کی بوتل سے والدین کی قبر پر افطار کر کے پھر آفس روانہ ہوجاتے ہیں۔
امجد کا کہنا ہے کہ وہ بالکل اکیلے ہیں ان کے گھر میں کوئی نہیں ایسے میں ان کا دل والدین کو یاد کرتا ہے اور وہ یہاں چلے آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک وہ زندہ ہیں یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔