سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے 11ویں جماعت کے طلبہ کو گریس مارکس دینے کی منظوری دیدی.
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ فزکس اور ریاضی میں طلبا کو15فیصد گریس مارکس دیے جائیں گے،کیمسٹری میں طلبا کو20 فیصد اضافی مارکس دیے جائیں گے۔
سندھ حکومت کا 2ہزار اسسٹنٹ سب انسپکٹر انویسٹی گیشن بھرتی کرنےکافیصلہ
گریس مارکس طے شدہ فارمولے کے مطابق دیے جائیں گے،دوسری جانب وزیرتعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ انٹر بورڈ نتائج کے حوالے سے کمیٹی بنائی گئی،سروش لودھی کو انکوائری کا سربراہ بنایا تھا۔
انکوائری رپورٹ بر وقت تیار کرلی گئی تھی ،ایم کیو ایم نے یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھایا،جماعت اسلامی نے بھی اس معاملے پر بات کی ،رپورٹ میں بورڈ کے انتظامی ڈھانچے پر کئی سوال اٹھائے گئے ہیں۔
بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے،8سال سے نتائج بتدریج نیچے کی طرف جا رہے ہیں ،کراچی بورڈ کے نتائج باقی بورڈز کے مقابلے میں خراب ہیں ،سوال تو اٹھتا ہے فرسٹ ایئرمیں آتے ہی مارکس کم کیسے ہوگئے؟
سردار شاہ نے مزید کہا کہ کراچی بورڈ کے اسٹرکچر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ،رپورٹ میں کوتاہی میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
صدرمملکت کی جانب سے یتیم بچوں کیلئے ایوانِ صدر میں افطار ڈنر
کوتاہی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کیلئے3 رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے ،مستقبل میں بورڈ کے انفراسٹرکچر کو درست کرنا ہے ،بحیثیت وزیر تعلیم میں بورڈ کے نظام سے مطمئن نہیں۔
ہمیں بچوں کے اعتماد کو جیتنا ہے اوربورڈ کےنظام میں اصلاحات لانی ہیں،بورڈز خود مختار باڈیز ہیں ،ہم نے رپورٹ قبول کی اور یہ نہیں کہا کہ کس کو بچانا ہے ،حکومت نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات میں کوئی تبدیلی نہیں کی ،نصابی کتابیں پورے صوبے میں ایک جیسی ہیں۔