لاہور: آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے 12 سال پہلے چوری ہونے والی بائیک کا چالان گھر بھیج دیا

image
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک دلچسپ صورت حال سامنے آئی جب سیف سٹی کیمروں نے آرٹیفیشل انٹیلجنس کے ذریعے ٹریفک کی خلاف ورزی پر شہری کے گھر چالان بھیجا۔

جبکہ شہری امین کا کہنا ہے کہ جس موٹر سائیکل کی ٹریفک خلاف ورزی کا چالان انہیں گھر پر موصول ہوا ہے وہ 12 سال پہلے چوری ہو گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں گذشتہ روز نیند سے جاگا تو باہر سے گھنٹی بجی جس کے بعد مجھے ایک ٹریفک خلاف ورزی کا چالان دیا گیا۔ میں نے اسے غور سے دیکھا تو پتا چلا کہ جس موٹر سائیکل کا چالان آیا ہے وہ تو میرے استعمال میں اب نہیں ہے۔ بلکہ آج سے 12 سال پہلے وہ چوری ہو گئی تھی اور اس کی میں نے ایف آئی آر بھی تھانے میں درج کروائی تھی۔‘

’میں نے پولیس سٹیشن کے بڑے چکر لگائے لیکن پولیس میری موٹر سائیکل کا سراغ نہ لگا سکی۔ لیکن اب سیف سٹی کے کیمرے بتا رہے ہیں کہ وہ موٹر سائیکل اب بھی لاہور کی سڑکوں پر چل رہی ہے۔‘

’میں نے اب اپنے تھانے میں چالان دکھایا تو وہ کہہ رہے ہیں کہ ایک مرتبہ پھر سے وہ میری موٹرسائیکل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔‘

اہم پہلو یہ ہے کہ جب امین کی بائیک چوری ہوئی، اس وقت ابھی سیف سٹی کیمروں کا نظام لاہور میں لگا ہی نہیں تھا۔ لاہور میں سیف سٹی کیمروں کا نیٹ ورک اکتوبر 2016 سے فعال ہے۔ جبکہ ان کیمروں کی مدد سے ٹریفک خلاف ورزیوں کے چالان جنوری 2021 میں شروع کیے گئے تھے۔ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو اس نظام کا حصہ بنایا گیا تھا۔

تھانہ وحدت روڈ پولیس کے مطابق امین کی موٹر سائیکل چوری کا کیس ایک دفعہ داخل دفتر ہو چکا  تھا، تاہم اب ان کی طرف سے کیس دوبارہ کھولنے کی درخواست دی گئی ہے۔ اب سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کی مدد سے اس چوری شدہ موٹر بائیک کو نئے سرے سے ڈھونڈا جائے گا۔

ترجمان سیف سٹی کا کہنا ہے کہ سسٹم میں کسی قسم کی کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے (فوٹو: ٹریفک پولیس)

دوسری جانب ترجمان سیف سٹی کا کہنا ہے کہ ’ای چالان مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے ہو رہے ہیں۔ جس نمبر کی موٹرسائیکل کا چالان کیا گیا ہے، اس میں سسٹم میں کسی قسم کی کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے۔ یا تو وہ نمبر پلیٹ استعمال ہو رہی ہے یا پھر وہ موٹرسائیکل ابھی بھی لاہور کی سڑکوں پر گھوم رہی ہے۔ پولیس کی طرف سے درخواست آنے پر کیمروں کی مدد سے اس موٹرسائیکل کو ڈھونڈنے میں پولیس کی مدد کریں گے۔‘

خیال رہے کہ لاہور پولیس نے حال ہی میں ایک موٹرسائیکل چور پانچ رکنی گینگ کو گرفتار کیا ہے جن سے ڈیڑھ سو سے زائد چوری شدہ موٹر سائیکلیں برآمد ہوئی ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ گروہ موٹر سائیکل چوری کر کے آدھے گھنٹے میں اس کو پرزوں میں تبدیل کر دیتا تھا اور اس کے بعد ان پرزوں کو مارکیٹ میں بیچا جاتا تھا۔ ایک ہی وقت میں ڈیڑھ سو سے زائد موٹرسائیکلوں کے پرزے مختلف گوداموں سے برآمد ہوئے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.