انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان سے متعلق سخت فیصلوں کا اعلان کیا تھا۔انڈیا کے اعلانات کا جواب جمعرات کو پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے کم و بیش اسی انداز میں دیا ہے۔پاکستان کی جانب سے دیگر پابندیوں کے ساتھ ساتھ انڈین پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال پر بھی بندش لگا دی گئی ہے۔ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے اس اعلان کے بعد انڈیا کی مسافر پروازوں بالخصوص دارالحکومت نئی دہلی اور شمالی شہروں سے روانہ ہونے والی پروازوں کے سفر کا دورانیہ بڑھ جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ ممکنہ طور پر جہازوں کے کرایوں میں بھی 8 سے 12 فیصد اضافہ ہو جائے گا۔ایئر انڈیا اور انڈیگو نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے ان کی نئی دہلی اور شمالی شہروں سے روانہ ہونے والی پروازوں پر فاصلوں کے طویل ہو جانے کی صورت میں اثر پڑے گا۔
پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ پابندی کا اطلاق انڈیا میں رجسٹرڈ تمام جہازوں پر ہو گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایئر انڈیا ایکسرپس، سپائس جیٹ اور اکاسا ائیر سمیت دیگر فضائی کمپنیاں بھی اس بندش سے متاثر ہوں گی۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا(پی ٹی آئی) نے سینیئر عہدے داروں کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ان کمپنیوں کی پروازوں کو بحیرۂ عرب سے ہو کر اب متبادل روٹس کی طرف جانا پڑے گا۔پاکستانی پابندی کا اطلاق کن جہازوں پر ہو گا؟پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ پابندی کا اطلاق انڈیا میں رجسٹرڈ تمام جہازوں پر ہو گا۔ اس میں انڈین کمپنیوں کے ملکیتی جہازوں کے ساتھ ساتھ انڈین آپریٹرز کی جانب سے لیز پر لیے گئے جہاز بھی شامل ہوں گے۔اب طویل فاصلوں بالخصوص بحیرۂ عرب سے گزرنے کے لیے جہازوں کو زیادہ ایندھن درکار ہو گا جس سے ان کی آپریشنل لاگت اور دیگر اخراجات میں بھی اضافہ ہو گا۔پی ٹی آئی کو ایک سینیئر پائلٹ نے بتایا کہ انڈیا سے امریکہ اور یورپ کی بعض پروازوں کا دورانہ دو سے اڑھائی گھنٹے تک بڑھ جائے گا۔ایک سینیئر ٹریفک کنٹرولز نے کہا کہ ایئرلائنز کی جانب سے مختلف متبادل روٹس کے انتخابات کے حساب سے ان کے سفری دورانیے میں تبدیلی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ’ایئرلائنز کی جانب سے اپنے نئے فلائٹ پلان جمع کرانے کے ہی منظرنامہ واضح ہو گا۔‘
پاکستان نے سنہ 2019 میں بھی انڈیا پر اپنی فضائی حدود کے استعمال کی بندش عائد کر دی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
کرایوں میں کتنا اضافہ ہو گافا؟
ٹریول انڈسٹری کے ایک سینیئر عہدے دار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے انڈین جہازوں کے کرایوں میں 8 سے 12 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اگر حالات یہی رہے تو ٹکٹ مہنگے ہو جائیں گے۔‘جہازوں کے روٹس طویل ہو جانے کی وجہ سے انہیں اضافی ایندھن ساتھ رکھنا پڑے گا جس سے آپریشنل لاگت اور پے لوڈ بڑھنے جیسے چینلجز درپیش ہوں گے۔ اس کے لیے فضائی کمپنیوں کو جہازوں کا مجموعی وزن کم رکھنا پڑے گا۔پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ان حالات میں ایسی ائیرلائنز شدید متاثر ہوں گی جو پہلے ہی سے کم منافع کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان نے انڈیا کی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کی ہیں۔سنہ 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد جب انڈین ایئرفورس نے پاکستان کے شہر بالاکوٹ کے نواح میں بمباری کی تھی تو اس وقت بھی پاکستان نے چند ماہ کے لیے انڈیا پر اپنی فضائی حدود کے استعمال کی بندش عائد کر دی تھی۔