پہلگام واقعے کی ’غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد‘ تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہیں: وزیراعظم شہباز شریف

image
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔

ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ امن کا قیام ہی پاکستان کی ترجیح ہے لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ 

وزیراعظم نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھتا ہے اور دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دے چکا ہے، کسی بھی قسم کی دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے انڈین طیاروں کی بالاکوٹ میں کارروائی کی طرف اشارہ  کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مہم جوئی ہوئی تو فروری 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیں گے، قومی وقار اور مفاد کے خلاف ہر مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے۔

خیال رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔

وزیراعظم نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا رہے گا۔

وزیراعظم نے انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے حوالے سے کہ پانی کی فراہمی کے تحفظ کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، پانی ہماری لائف لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پانی کے بہاؤ کا رخ موڑنے کی کسی بھی قسم کی کوشش کا پوری قوت سے مقابلہ کریں گے، کوئی بھی کسی غلط فہمی کا شکار نہ رہے۔

قومی سلامتی کمیٹی میں انڈیا کے حوالے سے سخت فیصلے کے گئے تھے۔ فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری مسلح افواج ملک کی خودمتاری اور علاقائی سلامیت کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور ملک کے چپے چپے کے دفاع کے لیے 22 کروڑ کی آبادی بہادر افواج کے پیچھے کھڑی ہے۔

افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پر امن اور مستحکم تعلقات چاہتے ہیں، افغان حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ فتنہ الخوارج  کے ہاتھوں اپنی سرزمین کا استعمال روکے۔

جمعرات کو پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے انڈین بیانات کے جواب میں تفصیلی اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اقدام اور تمام الزامات کو مسترد کیا گیا تھا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں انڈین ایئرلائنز کی پروازوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود اور واہگہ اٹاری بارڈر بند کرنے سمیت کئی سخت فیصلے کیے گئے تھے۔

انڈیا سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کو 48 گھنٹوں کے اندر پاکستان چھوڑنے کا کہا گیا تھا جبکہ سکھ زائرین کو استثنیٰ دی گئی تھی۔

پاکستان میں انڈین ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے 30 اپریل تک پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ سفارتی و دیگر عملے کی تعداد 30 تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.