کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، محسن نقوی

image
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ’کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے، پاکستان کے اس دہشتگرد حملے میں ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔‘

انڈیا کے زیر انتظام جموں کشمیر کی وادی پہلگام میں ہونے والے سیاحوں پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی انڈیا اور پاکستان کے درمیان تناؤ کی صورتحال پر سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’بین الاقوامی شخصیات کی موجودگی میں انڈیا میں دہشتگردی کیوں ہوتی ہے؟ ہم کشمیر میں دہشتگردی کے واقع کی نیوٹرل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، اس کے برعکس کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعات میں انڈیا کے ملوث ہونے کے واضح شواہد ہیں، کسی بھی نیوٹرل انکوائری کی صورت میں ہم مکمل تعاون کریں گے، ہم پاکستان کی خودمختاری پر انگلی نہیں اٹھنے دیں گے۔‘

وزیر داخلہ نے انڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کرواتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے تین دنوں سے انڈیا پاکستان میں دہشت گردی کروانے کی کوشش کر رہا ہے، ہم سات آئی ای ڈیز پچھلے تین دنوں میں برآمد کر چکے ہیں۔‘

’ہم جعفرآباد واقعے کی بھی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، جعفراباد واقعے میں کہاں سے ہدایات آ رہی تھی اور کون چلا رہا تھا ہمارے پاس تمام شواہد موجود ہیں، خیبر پختون خواہ میں آپریشن سے دہشتگردوں کے پاؤں اکھڑ رہے ہیں، اسی وجہ سے خیبر پختون خواہ کے بجائے دوسرے محاز پر لڑائی شروع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘

محسن نقوی نے مزید کہا کہ ’بی ایل اے اور راء دو نام نہیں ایک ہی نام ہے، بی ایل اے سے متعلق تمام شواہد بھی سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘

پہلگام حملے کے بعد انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پہلگام واقعے پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کشمیر دہشت گردی کا واقعہ دو بجکر بیس منٹ پر ہوتا ہے، دس منٹ بعد ہی واقع کی ایف آئی آر درج کر لی جاتی ہے، ایک گھنٹے بعد ہی جائے حادثہ پر عوام موم بتیاں لے کر پہنچ جاتے ہیں۔‘

’کینیڈا سمیت مختلف ممالک میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کروانے پر انڈیا تسلیم کر چکا ہے، ہم جن دہشت گردوں کو پکڑنا چاہ رہے تھے ان کا انٹرویو انڈین چینل پر چلا رہا ہے۔‘

’انڈیا چاہتا ہے کہ پاکستان فوج خیبر پختون خواہ میں دہشت گردوں کے خلاف نہ لڑے، بی ایل اے کی تیسرے ممالک میں جا کر میٹنگز پر بھی جاری ہیں، انڈیا نے کھبی دہشت گردی کے کسی واقعے کی آج تک مزمت نہیں کی۔‘

محسن نقوی نے کشمیر کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کو یو این کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے اور اس پر ہم ڈٹے رہیں گئے، ہمارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں جس کو نیوٹرل انویسٹی گیشن ٹیموں کو فراہم کیا جائے گا، ہم جنگجو قوم ہیں ہمارا ہر ایک شخص جنگ کے لیے تیار ہے۔‘

وزیر داخلہ نے شفاف تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر اور جعفر آباد واقعہ کی نیوٹرل انکوائری کروا لی جائے تاکہ دنیا کو پتہ چل جائے کہ کون دہشت گرد ہے، ہم کسی تیسرے ملک سے شفاف انکوائری کے لیے تیار ہیں، انڈین دہشت گردوں کو کئی بار پکڑا گیا ہے لیکن دنیا کو انڈیا کی دہشت گردی کیوں نظر نہیں اتی؟

 

 

 

 

 

 

 

 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.